علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ کمپیوٹر سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر سمیت 6 لوگوں کے خلاف تھانہ کوارسی میں مقدمہ درج ہوا ہے۔ ایف آئی آر نمبر 0407 میں درج اطلاع کے مطابق اسسٹنٹ پروفیسر اسد محمد خان کی شادی 9 نومبر 2021 کو فرہین اظہار کے ساتھ ہوئی تھی جس کے بعد آج بیوی نے اسسٹنٹ پروفیسر اسد محمد خان پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کوارسی میں تھانہ میں مقدمہ درج کرایا ہے کہ ان کے شوہر اسے جہیز کے لیے ہراساں کرتے ہیں۔ AMU prof accused of dowry, triple talaq; wife files police complaint
بیوی کے مطابق شوہر نے شادی سے پہلے اسے ایم ٹیک کرانے کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد ازاں ایم ٹیک نہ کروا کر، میرے والدین سے دس لاکھ روپے جہیز کی مانگ کرتے تھے۔ زیورات، زمین اور گھر دلوانے کے لیے مجھے اور میرے گھر والوں کو روز پریشان کیا کرتے تھے۔
مزید پڑھیں:
اس معاملے کے حوالے سے آج علی گڑھ کے سرکل آفیسر (سی او) شویتابھ پانڈے نے بتایا کہ تھانہ کوارسی میں ایک مقدمہ درج ہوا ہے جس میں ایک خاتون نے اپنے شوہر پر یہ الزام لگایا کہ اس کے شوہر نے اس سے جہیز کا مطالبہ کیا اور پورا نہیں ہونے پر طلاق دے دی۔ کیس درج کرنے سے پہلے میاں بیوی میں بات چیت کرائی گئی لیکن بات چیت ناکام ہونے کے بعد تھانہ کوارسی میں شوہر، ساس سسر سمیت 6 لوگوں کے خلاف بیوی نے مقدمہ درج کرایا۔حالانکہ طلاق اور مقدمہ سے متعلق شوہر اور بیوی سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن تاحال دونوں کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔