علیگڑھ: تاریخی بابری مسجد کو شہید کرکے مسجد کی جگہ پر رام مندر کا تعمیراتی کام مکمل ہونے کو ہے جس کا افتتاح 22 جنوری کو ہونا ہے۔ ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کی تاریخ کے پیش نظر تمام تیاریاں مکمل کی جا رہی ہے۔
اسی ضمن میں31 دسمبر کو رنگ بھون آڈیٹوریم سنسد مارگ، نئی دہلی میں پروفیسر گیتا سنگھ اور عارف خان بھارتی کی ایک کتاب رام مندر : راشٹر مندر ایک مشترکہ ورثہ کا رسم اجراء آر ایس ایس کے لیڑد اور نیشنل مسلم فورم کے کنوینر اندریش کمار نے کیا تھا۔
علیگ برادری نے کبھی خوابوں میں بھی نہیں سوچا ہوگا کے رام مندر کی تعمیر سے متعلق کسی کتاب کے اجرے میں اے ایم یو کے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین بڑی تعداد میں نا صرف شرکت کریں گے بلکہ آر ایس ایس کے لیڑد اور نیشنل مسلم فورم کے کنوینر اندریش کمار کو رام کی مورتی دے کر اعزاز سے نوازے گے۔
وہیں یونیورسٹی کیمپس میں سوالات اوٹھائے جا رہے کہ یونیورسٹی کے اندرونی مسلہ کو لے کر اندریش کمار سے ملاقات وہ بھی رام مندر کی کتاب کے رسم اجراء میں، رام کی مورتی دے کر اعزاز سے نوازا جانا ناقابل قبول ہے، اگر ملاقات ہی کرنی تھی تو ان کے دفتر میں بھی کی جا سکتی تھی۔
رام مندر کی کتاب کے رسم اجرے میں اے ایم یو اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کی شرکت اور اعزاز سے نوازے جانے والی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جو علیگ برادری کو حیران کر رہی ہیں اور وہ اس پر افسوس کا بھی اظہار کر ہی ہے۔
ایسا لگتا ہے چار روز بعد اب یہ تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر جان بوجھ کر وائرل کی جا رہی ہے کیونکہ اس کے خلاف یونیورسٹی کیمپس میں کوئی بیان بازی دیکھائی نہیں دے رہی ہے، اور اس کو نظر انداز بھی کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ معاملہ بابری مسجد سے منسلک ہے۔
واضح رہے پروفیسر گیتا سنگھ اے ایم یو ایگزیکٹو کونسل (ای سی) کی وزیٹر نومینی ہیں جن کی کتاب کے رسم اجراء میں اے ایم یو کے ایگزیکٹو کونسل کے رکن ڈاکٹر مراد احمد خان، اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر عبید صدیقی، ارشد باری سمیت دیگر اساتذہ اور وہ غیر تدریسی ملازمین وائرل ویڈیو میں دیکھائی دے رہے ہیں جو یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے گزشتہ تقریبا 65 روز سے جاری دھرنے کو یہ کہ کر لیڈ کر رہے ہیں کہ ہم تمہاری ملازت کی کنفرمیشن، الاونس کی بحالی سمیت تمام مطالبات کو پورا کروائے گے۔
جہاں ایک جانب ملازمین کے دھرنے کے لیڈر فیصل گاندھی نے 28 رکنی وفد کے ساتھ آر ایس ایس کے لیڑد اندریش کمار سے اپنے مطالبات کو لے کر ملاقات کی ان کا کہنا ہے کہ ملازمین کے حق کے لئے اگر ضرورت ہوا تو وہ آر ایس ایس کے چیف ڈاکٹر موہن بھاگوت اور وزیراعظم نریندر کمار سے بھی ملاقات کریں گے۔
وہیں علیگ برادری کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے اندرونی مسلہ کو لے کر اندریش کمار سے ملاقات وہ بھی رام مندر کی کتاب کے رسم اجراء میں، رام کی مورتی دے کر اعزاز سے نوازا جانا ناقابل قبول ہے، اگر ملاقات ہی کرنی تھی تو ان کے دفتر میں بھی کی جا سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:رام مندر بی جے پی کے لیے انتخابی موضوع: رکن اسمنلی ضیاء الرحمان برق
رام مندر کی کتاب کے رسم اجراء میں اے ایم یو اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کی شرکت اور اندریش کمار کو رام کی مورتی دے کر اعزاز سے نوازے جانے والی وائرل تصاویر اور ویڈیو سے یونیورسٹی طلباء برادری، انتظامیہ، تدریسی و غیر تدریسی ملازمین سمیت علیگ برادری میں طرح طرح کے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔