ETV Bharat / state

AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang: پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علیگ برادری سوگوار

اردو ادب کے صف اول کے محقق، نقاد اور ادیب پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) برادری نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔۔ AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang

AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang
پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علیگ برادری سوگوار
author img

By

Published : Jun 16, 2022, 7:44 PM IST

Updated : Jun 16, 2022, 8:02 PM IST

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وائس چانسلر، پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ پروفیسر نارنگ ایک لیجنڈ تھے اور اے ایم یو کے ساتھ ان کی بہت قریبی اور طویل وابستگی تھی۔ وہ یونیورسٹی کورٹ کے رکن، وزیٹر نامنی رہے اور انھیں اعزازی ڈی لٹ (Doctor of Literature) ڈگری سے سر فراز کیا گیا تھا۔ اردو ادب کی مختلف اصناف میں پروفیسر نارنگ کی نمایاں علمی خدمات کے باعث انہیں گذشتہ سال سر سید نیشنل ایکسیلینس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang
پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علیگ برادری سوگوار

پروفیسرمنصور نے مزید کہا کہ پروفیسر نارنگ اردو زبان اور بھارتی اقدار کے علمبردار تھے۔ ان کا انتقال میرا ذاتی خسارہ ہے کیونکہ ان کے ساتھ میرے گہرے مراسم و روابط تھے۔ میں ڈاکٹر منورما نارنگ اور امریکہ میں مقیم ان کے دو بیٹوں سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ معروف اسکالر و فارسی محقق اور انسٹی ٹیوٹ آف پرشیئن ریسرچ، اے ایم یو کی اعزازی ڈائرکٹر پروفیسر آزرمی دخت صفوی نے کہا کہ پروفیسر نارنگ کو فارسی ادب پر ​​عبور حاصل تھا اور اپنی تحریروں میں وہ حافظ، رومی، خسرو، بیدل اور دیگر ممتاز فارسی مصنفین کا حوالہ دیتے تھے، انہوں نے اردو میں ایک نئی راہ روشن کی۔

پروفیسر امتیاز حسنین (مشہور ماہر لسانیات اور ڈین، فیکلٹی آف آرٹس) نے کہا کہ پروفیسر نارنگ نے اپنی تحریروں میں اسلوبیات، صوتیات اور دیگر لسانی وسائل کا استعمال کیا۔ انھوں نے لسانیات کی باقاعدہ تربیت حاصل کی تھی۔ ان کی موت سے ایک خلا پیدا ہوگیا جس کا پُر ہونا مشکل ہے۔ پروفیسر محمد علی جوہر (صدر، شعبہ اردو) نے پروفیسر نارنگ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور پروفیسر نارنگ کو اردو زبان کے علمبردار کے طور پر ایک طاقتور آواز قرار دیا جن کی بھارتی ادب میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang
پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علیگ برادری سوگوار

پروفیسر عاصم صدیقی (صدر، شعبہ انگریزی) نے کہا کہ پروفیسر نارنگ نے فکشن اور جدید تنقیدی نظریات پر وسیع پیمانے پر اور نہایت جامعیت کے ساتھ لکھا۔ انگریزی میں بھی ان کی تحریریں یکساں طور پر نمایاں اور گراں قدر ہیں۔ انگریزی میں غالب، میر اور اردو غزل پر ان کی کتابوں نے غیر اردو بولنے والوں میں نئی ​​دلچسپی پیدا کی۔ پروفیسر عاشق علی (صدر، شعبہ ہندی) نے کہا پروفیسر نارنگ صرف اردو ادب تک محدود نہیں تھے، انہوں نے ہندوستانی نظریہ ادب کے لیے انتھک محنت کی۔ ان کی کتابیں ہندی میں شائع ہوئیں اور ان کی کافی پذیرائی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

Prof Gopi Chand Narang Passes Away: اردو کے معروف اسکالر پروفیسر گوپی چند نارنگ کا انتقال

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وائس چانسلر، پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ پروفیسر نارنگ ایک لیجنڈ تھے اور اے ایم یو کے ساتھ ان کی بہت قریبی اور طویل وابستگی تھی۔ وہ یونیورسٹی کورٹ کے رکن، وزیٹر نامنی رہے اور انھیں اعزازی ڈی لٹ (Doctor of Literature) ڈگری سے سر فراز کیا گیا تھا۔ اردو ادب کی مختلف اصناف میں پروفیسر نارنگ کی نمایاں علمی خدمات کے باعث انہیں گذشتہ سال سر سید نیشنل ایکسیلینس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang
پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علیگ برادری سوگوار

پروفیسرمنصور نے مزید کہا کہ پروفیسر نارنگ اردو زبان اور بھارتی اقدار کے علمبردار تھے۔ ان کا انتقال میرا ذاتی خسارہ ہے کیونکہ ان کے ساتھ میرے گہرے مراسم و روابط تھے۔ میں ڈاکٹر منورما نارنگ اور امریکہ میں مقیم ان کے دو بیٹوں سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ معروف اسکالر و فارسی محقق اور انسٹی ٹیوٹ آف پرشیئن ریسرچ، اے ایم یو کی اعزازی ڈائرکٹر پروفیسر آزرمی دخت صفوی نے کہا کہ پروفیسر نارنگ کو فارسی ادب پر ​​عبور حاصل تھا اور اپنی تحریروں میں وہ حافظ، رومی، خسرو، بیدل اور دیگر ممتاز فارسی مصنفین کا حوالہ دیتے تھے، انہوں نے اردو میں ایک نئی راہ روشن کی۔

پروفیسر امتیاز حسنین (مشہور ماہر لسانیات اور ڈین، فیکلٹی آف آرٹس) نے کہا کہ پروفیسر نارنگ نے اپنی تحریروں میں اسلوبیات، صوتیات اور دیگر لسانی وسائل کا استعمال کیا۔ انھوں نے لسانیات کی باقاعدہ تربیت حاصل کی تھی۔ ان کی موت سے ایک خلا پیدا ہوگیا جس کا پُر ہونا مشکل ہے۔ پروفیسر محمد علی جوہر (صدر، شعبہ اردو) نے پروفیسر نارنگ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور پروفیسر نارنگ کو اردو زبان کے علمبردار کے طور پر ایک طاقتور آواز قرار دیا جن کی بھارتی ادب میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang
پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علیگ برادری سوگوار

پروفیسر عاصم صدیقی (صدر، شعبہ انگریزی) نے کہا کہ پروفیسر نارنگ نے فکشن اور جدید تنقیدی نظریات پر وسیع پیمانے پر اور نہایت جامعیت کے ساتھ لکھا۔ انگریزی میں بھی ان کی تحریریں یکساں طور پر نمایاں اور گراں قدر ہیں۔ انگریزی میں غالب، میر اور اردو غزل پر ان کی کتابوں نے غیر اردو بولنے والوں میں نئی ​​دلچسپی پیدا کی۔ پروفیسر عاشق علی (صدر، شعبہ ہندی) نے کہا پروفیسر نارنگ صرف اردو ادب تک محدود نہیں تھے، انہوں نے ہندوستانی نظریہ ادب کے لیے انتھک محنت کی۔ ان کی کتابیں ہندی میں شائع ہوئیں اور ان کی کافی پذیرائی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

Prof Gopi Chand Narang Passes Away: اردو کے معروف اسکالر پروفیسر گوپی چند نارنگ کا انتقال

Last Updated : Jun 16, 2022, 8:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.