علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University کے ریسرچ اسکالر ڈاکٹر دانش رحیم نے اے ایم یو کے پروفیسر ایم جے وارثی شعبہ لسانیات کے سربراہ پر انہیں ہراساں Harassment case in AMU کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعظم کی ستائش کرنے کے بعد مبینہ طور انہیں ہراساں کیا جارہا ہے جس کے بعد پروفیسر ایم جے وارثی نے ڈاکٹر دانش رحیم کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق پروفیسر ایم جے وارثی، سربراہ شعبہ لسانیات نے کہا ہے کہ "ڈاکٹر دانش رحیم کی طرف سے یہ الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ وزیراعظم کی تعریف کی وجہ سے انہیں ہراساں Harassment case کیا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے۔ میں ان سے دفتر یا کسی دیگر جگہ پر کبھی نہیں ملا۔ درحقیقت میری ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ "جہاں تک ان کی پی ایچ ڈی کی ڈگری سے متعلق معاملہ ہے تو وہ دھیان بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب میں ان سے ملا ہی نہیں تو انہیں پریشان کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔"
مزید پڑھیں:
یونیورسٹی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ڈاکٹر دانش رحیم نے تعلیمی سال 2016- 2017 میں لینگویج فار ایڈورٹائزنگ مارکیٹنگ میڈیا (ایل اے ایم ایم) میں پی ایچ ڈی کے لیے درخواست دی تھی، پھر انہوں نے پی ایچ ڈی (ایل اے ایم ایم) کورس میں داخلہ لیا۔ ترجمان نے کہا کہ "ان کی طرف سے جمع کردہ درخواست فارم اور ان کے اپنے دستخط اور انگوٹھے کے نشان کے ساتھ بھرا گیا داخلہ کارڈ ریکارڈ میں موجود ہے."
تاہم، ٹائپوگرافی کی غلطی اور چوک کی وجہ سے انہیں لسانیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری جاری کر دی گئی، ڈاکٹر دانش رحیم نے ایل اے ایم ایم میں اپنی پوسٹ گریجویشن مکمل کی ہے اور اس لیے وہ لسانیات میں پی ایچ ڈی کے لیے اہل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک چوک ہوئی ہے اور پروفیسر مہدی عباس رضوی، سابق ڈین، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور پروفیسر آر کے تیاری، پرنسپل، ڈاکٹر زیڈ ڈینٹل کالج پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ڈاکٹر دانش رحیم کی شکایت سمیت پورے معاملے کی جانچ کرے گی، دو رکنی کمیٹی اپنی رپورٹ جلد پیش کرے گی۔ دانش رحیم کو پی ایچ ڈی کی ڈگری میں غلطی کو درست کرانے کے لیے کہا گیا ہے۔