ETV Bharat / state

AMU Historical Monogram اے ایم یو کو مونوگرام میں موجود 'علم الانسان مالم یعلم' سے پرہیز کیوں؟

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 15, 2023, 12:49 PM IST

وقتاً فوقتاً علیگڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹس کے ذریعے یاد دہانی کے باوجود یونیورسٹی کیمپس میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو مونوگرام میں موجود علم الانسان مالم یعلم کا استعمال نہیں کرتے ہیں جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ اب مونوگرام میں علم انسان مالم یعلم ان کو پسند نہیں ہے، اسی لیے اس کی جگہ اب ستاروں نے لے لی ہے۔

اے ایم یو کو مونوگرام میں موجود علم الانسان مالم یعلم سے پرہیز کیوں؟
اے ایم یو کو مونوگرام میں موجود علم الانسان مالم یعلم سے پرہیز کیوں؟
اے ایم یو کو مونوگرام میں موجود 'علم الانسان مالم یعلم' سے پرہیز کیوں؟

علیگڑھ: بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے خود علیگڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کا مونوگرام 1875 میں بنایا تھا، جس میں اب تک تین مرتبہ تبدیلی کی گئی ہے۔ آخری مرتبہ 1951 میں لوگو کے دائرے میں قرآنی آیت "علم الانسان مالم يعلم" کو شامل کیا گیا تھا جو آج کل یونیورسٹی کیمپس میں کم ہی جگہ دیکھائی دیتا ہے۔ یقیناً کسی بھی تعلیمی ادارے کا مونوگرام اس کی شان اور پہچان ہوتا ہے، جس کو وہ بڑی شان و شوکت، عزت و احترام کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔ اگر بات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لوگو کی جائے تو یہ تاریخی اور ثقافتی تسلسل کی علامت ہے جو تاریخ کا معنوی حصہ ہے۔

مونوگرام میں موجود کھجور کے درخت کی تاریخ اور اس کی اہمیت یہ ہے کہ سر سید نے مدینہ منورہ سے کھجور کے درخت لاکر یونیورسٹی میں لگائے اور یونیورسٹی کے مونوگرام میں شامل بھی کیا کیونکہ کھجور کا درخت اسلامی تشخص کی علامت ہے اور یہ کئی سالوں تک قائم رہتا ہے۔ سر سید کا کہنا تھا جو آج ہم نے تعلیم کا پودا لگایا ہے وہ بھی کھجور کے درخت کی طرح ہزاروں سال تک قایم رہے۔

تاریخی اور اہمیت کے حامل مونوگرام سے متعلق ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے معتبر ذرائع سے ایگزیکٹیو کونسل کی 14 جون 2006 کی میٹنگ کے وہ منٹس حاصل کیے ہیں جس کا حوالہ دے کر مونوگرام میں موجود علم الانسان مالم یعلم کا استعمال اس لئے نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ اس میٹنگ منٹس میں اس کی بے حرمتی کے سبب استعمال نہیں کرنے کی حدایت دی گئی تھی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ نوٹس میں عمارات اور سائن بورڈ پر بھی استعمال کرنے کی حدایت دی گئی ہے ۔

اس سے متعلق اے ایم یو کے ترجمان پروفیسر اصم صدیقی نے خصوصی گفتگو میں بتایا یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے 2006 سے 2021 تک کئی مرتبہ نوٹس جاری کئے گئے ہیں جس میں عمارات اور سائن بورڈ پر علم الانسان مالم یعلم کے استعمال کی حدایت دی گئی ہیں باوجود اس کے کچھ لوگ اس پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔

واضح رہے دو برس قبل ای ٹی وی بھارت کی خبر کے اثر کے بعد اے ایم یو کے سابق رجسٹرار عبدالحمید نے بھی 10 نومبر 2021 کو ایک سرکولر جاری کیا تھا جس میں واضح طور پر عمارات اور سائن بورڈ پر علم الانسان مالم یعلم سمیت مونوگرام کے استعمال کی حدایت دی گئی تھی باوجود اس کے کس خوشنودی یا کس منصوبے کے تحت اس کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہ تو موجودہ انتظامیہ ہی جانے لیکن یونیورسٹی طلباء کا کہنا ہے کہ بھلے ہی یونیورسٹی کے اساتذہ اس پر خاموش ہیں لیکن ہم طلباء کسی بھی قیمت پر مونوگرام میں چھیڑ چھاڑ کو برداشت نہیں کریں گے اس لئے ہم انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد ان تمام مقامات پر علم الانسان مالم یعلم والا مونوگرام لگوائے جہاں موجود نہیں ہیں۔ باصورت دیگر ہم طلباء خود ان تمام سائن بورڈ کو عمارات سے ہٹا دیں گے جہاں علم الانسان مالم یعلم مونوگرام میں موجود نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: UP Madrasa Education Board یوپی مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ جلد ہی بحال ہونے کی امید

یقینا کسی تعلیمی ادارے کا مونوگرام اس کی شان اور پہچان ہوتا ہے جس کو وہ بڑی شان و شوکت سے استعمال کرتا ہے اور اس پر فخر بھی کرتا ہے لیکن اے ایم یو انتظامیہ کے وقتا فوقتا یاد دہانی کے باوجود یونیورسٹی میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو مونوگرام میں موجود علم الانسان مالم یعلم کے ساتھ اس کا استعمال نہیں کرتے جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کو مونوگرام میں علم انسان مالم یعلم پسند نہیں اسی لئے اس کی جگہ اب ستاروں نے لے لی ہے۔

اے ایم یو کو مونوگرام میں موجود 'علم الانسان مالم یعلم' سے پرہیز کیوں؟

علیگڑھ: بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے خود علیگڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کا مونوگرام 1875 میں بنایا تھا، جس میں اب تک تین مرتبہ تبدیلی کی گئی ہے۔ آخری مرتبہ 1951 میں لوگو کے دائرے میں قرآنی آیت "علم الانسان مالم يعلم" کو شامل کیا گیا تھا جو آج کل یونیورسٹی کیمپس میں کم ہی جگہ دیکھائی دیتا ہے۔ یقیناً کسی بھی تعلیمی ادارے کا مونوگرام اس کی شان اور پہچان ہوتا ہے، جس کو وہ بڑی شان و شوکت، عزت و احترام کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔ اگر بات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لوگو کی جائے تو یہ تاریخی اور ثقافتی تسلسل کی علامت ہے جو تاریخ کا معنوی حصہ ہے۔

مونوگرام میں موجود کھجور کے درخت کی تاریخ اور اس کی اہمیت یہ ہے کہ سر سید نے مدینہ منورہ سے کھجور کے درخت لاکر یونیورسٹی میں لگائے اور یونیورسٹی کے مونوگرام میں شامل بھی کیا کیونکہ کھجور کا درخت اسلامی تشخص کی علامت ہے اور یہ کئی سالوں تک قائم رہتا ہے۔ سر سید کا کہنا تھا جو آج ہم نے تعلیم کا پودا لگایا ہے وہ بھی کھجور کے درخت کی طرح ہزاروں سال تک قایم رہے۔

تاریخی اور اہمیت کے حامل مونوگرام سے متعلق ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے معتبر ذرائع سے ایگزیکٹیو کونسل کی 14 جون 2006 کی میٹنگ کے وہ منٹس حاصل کیے ہیں جس کا حوالہ دے کر مونوگرام میں موجود علم الانسان مالم یعلم کا استعمال اس لئے نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ اس میٹنگ منٹس میں اس کی بے حرمتی کے سبب استعمال نہیں کرنے کی حدایت دی گئی تھی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ نوٹس میں عمارات اور سائن بورڈ پر بھی استعمال کرنے کی حدایت دی گئی ہے ۔

اس سے متعلق اے ایم یو کے ترجمان پروفیسر اصم صدیقی نے خصوصی گفتگو میں بتایا یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے 2006 سے 2021 تک کئی مرتبہ نوٹس جاری کئے گئے ہیں جس میں عمارات اور سائن بورڈ پر علم الانسان مالم یعلم کے استعمال کی حدایت دی گئی ہیں باوجود اس کے کچھ لوگ اس پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔

واضح رہے دو برس قبل ای ٹی وی بھارت کی خبر کے اثر کے بعد اے ایم یو کے سابق رجسٹرار عبدالحمید نے بھی 10 نومبر 2021 کو ایک سرکولر جاری کیا تھا جس میں واضح طور پر عمارات اور سائن بورڈ پر علم الانسان مالم یعلم سمیت مونوگرام کے استعمال کی حدایت دی گئی تھی باوجود اس کے کس خوشنودی یا کس منصوبے کے تحت اس کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہ تو موجودہ انتظامیہ ہی جانے لیکن یونیورسٹی طلباء کا کہنا ہے کہ بھلے ہی یونیورسٹی کے اساتذہ اس پر خاموش ہیں لیکن ہم طلباء کسی بھی قیمت پر مونوگرام میں چھیڑ چھاڑ کو برداشت نہیں کریں گے اس لئے ہم انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد ان تمام مقامات پر علم الانسان مالم یعلم والا مونوگرام لگوائے جہاں موجود نہیں ہیں۔ باصورت دیگر ہم طلباء خود ان تمام سائن بورڈ کو عمارات سے ہٹا دیں گے جہاں علم الانسان مالم یعلم مونوگرام میں موجود نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: UP Madrasa Education Board یوپی مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ جلد ہی بحال ہونے کی امید

یقینا کسی تعلیمی ادارے کا مونوگرام اس کی شان اور پہچان ہوتا ہے جس کو وہ بڑی شان و شوکت سے استعمال کرتا ہے اور اس پر فخر بھی کرتا ہے لیکن اے ایم یو انتظامیہ کے وقتا فوقتا یاد دہانی کے باوجود یونیورسٹی میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو مونوگرام میں موجود علم الانسان مالم یعلم کے ساتھ اس کا استعمال نہیں کرتے جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کو مونوگرام میں علم انسان مالم یعلم پسند نہیں اسی لئے اس کی جگہ اب ستاروں نے لے لی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.