علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایک تاریخی عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ ہے۔ جہاں بیرونی ممالک کے طالب علم اے ایم یو اور اے ایم یو کے بھی طالب علم بیرونی ممالک میں تعلیم اور نوکری کے لیے جاتے رہتے ہیں۔ اے ایم یو سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد اے ایم یو کے تعلیمی بورڈ کی مارکس شیٹ اور ڈگری سے ہی طالب علم دنیا کے سو سے زیادہ ممالک میں نہ صرف نوکری کر رہے ہیں بلکہ اعلی عہدوں پر بھی فائز ہیں۔
سنہ 2019 میں بارہویں جماعت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اے ایم یو کے طالب علم مسلم خان اس وقت اے ایم یو سے ہی بی کام کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جسے آرمی کلرک پوسٹ کے فزیکل ٹیسٹ میں کامیابی ملنے کے بعد دستاویز کی تصدیق کے دوران یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ جو ہمارے پاس موجود تعلیمی بورڈ کی فہرست ہے اس میں اے ایم یو بورڈ شامل نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم تم کو مسترد کر رہے ہیں۔ دستاویز کی تصدیق کرنے والے اے آر او کوٹہ، راجستھان کی جانب سے ایک مسترد خط بھی دے دیا گیا ہے۔'
مسلم خان نے خصوصی گفتگو میں بتایا میں نے ریاست راجستھان کے ضلع اجمیر میں ہونے والے آرمی کلر پوسٹ کے فزیکل فٹنس ٹیسٹ میں تو انہوں نے کامیابی حاصل کر لی، لیکن جب دستاویز کی تصدیق کا وقت آیا تو ان لوگوں نے ان کے اے ایم یو کی مارک شیٹ کو مارنے سے منع کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس جو تعلیمی بورڈ کی فہرست موجود ہے اس میں اے ایم یو بورڈ شامل نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم تم کو مسترد کرتے ہیں۔'
مسلم خان نے بتایا جس کے بعد میں خود اے ایم یو آیا اور اپنے پرنسپل، اسکول ڈائریکٹر، اور دیگر عہدیداران سے ملاقات کی جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ایک خصوصی خط دیا اور کہاکہ اس طرح کی جب بھی پریشانی آتی ہے تو ہم یہ خط دیتے ہیں اس کے بعد تمہیں مسترد نہیں کیا جائے گا۔'
مسلم خان نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اب دیکھتا ہوں اس خط سے نوکری مل جاتی ہے یا نہیں ورنہ پھر اے ایم یو انتظامیہ کو اطلاع کروں گا۔'
اے ایم یو پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا ایک لڑکے سے ملاقات ہوئی تھی جس نے آرمی کلرک کی پوسٹ کا فزیکل ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرلی لیکن دستاویز کی تصدیق کے دوران اس سے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا گیا کہ اے ایم یو بورڈ ہمارے پاس موجود تعلیمی بورڈ کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔'
- مزید پڑھیں: اے ایم یو: صدسالہ خصوصی شمارہ 'یونیورسٹی گزٹ' کے اعتراض پر وضاحت
- اے ایم یو: آن لائن ڈبیٹ اور مضمون نویسی مقابلہ کا اعلان
پراکٹر نے مذید بتایا ہم لوگوں نے مسلم خان کو اے ایم یو تعلیمی بورڈ سے متعلق ایک خط جاری کیا ہے امید ہے اس خط کی مدد سے مسلم خان کو اب مسترد نہیں کیا جائے گا۔'