علیگڑھ:ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے واقع عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی کے اجمل خاں طبیہ کالج کے ڈاکٹرز کی وظیفہ (اسٹیپنڈ) کی بحالی کے لئے غیر معینہ ہڑتال چل رہی ہے۔
گزشتہ 38 دنوں کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ نے رات کے اندھیرے اور دن کی روشنی میں کئی مرتبہ ڈاکٹرز کی ہڑتال کو ختم کرنے کی کوششیں کی ہیں جو ڈاکٹرز کے سامنے ناکام سابت ہوئی ہیں یہی وجہ ہے کہ ہڑتال آج بھی جاری ہے اور اپنے مطالبات کو منوانے کے لئے مسلسل کوشاں ہیں۔
اجمل خاں طبیہ کالج کے ہسپتال میں غیر معینہ ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ہمیں نظر انداز کر رہیں ہمارے اسٹیپنڈ کی بحالی کے لئے انتظامیہ نے حکومت کے سامنے بات بھی نہیں رکھی یا تو ہمیں جھوٹی تسلی دیتے ہیں یا ہماری ہڑتال کو ختم کرنے کے لئے ناکام کوششیں کرتے ہیں اور دباؤ بناتے ہیں۔
ڈاکٹرز نے بتایا آج یونیورسٹی رجسٹرار نے ملاقات کرنے کے لئے ہمیں اپنے دفتر بلا کر دو گھنٹے انتظار کروایا اور ملاقات نہیں کی صرف ٹیلی فون پر چھوٹی تسلی دے دی۔ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ یونیورسٹی انتظامیہ ہمیں جھوٹی تسلی اور وعدے کرتے رہتے ہیں، ہڑتال کو ختم کرنے کے لئے دباؤ بناتے ہیں لیکن ہماری اسٹیپنڈ کی بحالی کے لئے کچھ نہیں کررہے ہیں اس لئے آج ہمنے ڈاکٹرز کی میٹنگ میں فیصلہ لیا ہے کہ ہم جلد بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔
واضع رہے اجمل خان طبیہ کالج میں چار سال کی بی یو ایم ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد تین سال کا پوسٹ گریجویشن (ایم ڈی یونانی) کورس ہوتا ہے۔ جس دوران طلبہ کو تقریبا 90 ہزار روپے ماہ وظیفہ (اسٹیپنڈ) کی شکل میں دیے جاتے ہیں لیکن اے ایم یو طبیہ کالج کے کل 96 طلبہ میں سے محض 12 طلبہ کو ہی یونیورسٹی انتظامیہ وظیفہ دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:AMU in India Today MDRA Survey انڈیا ٹوڈے ایم ڈی آر اے سروے میں اے ایم یو کی بہتر کارکردگی
پوسٹ گریجویشن (ایم ڈی یونانی) کورس کے طلباء کی او پی ڈی میں مریضوں کے علاج کے لیے ڈیوٹی بھی لگائی جاتی ہے۔ طلبہ کو پڑھائی کے دوران وضیفہ کی شکل میں (stipend) دیا جاتا ہے، جو 2019 سے طلبہ کو یہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس کے خلاف طلباء و طالبات ہاسپٹل میں ہی غیر معینہ ہڑتال شروع کر دی ہے۔ ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کل 8 شعبوں میں سے پانچ شعبہ ایسے ہیں، جن کے سال اول، دوم اور سوم کے تقریبا 84 طلباء کو (stipend) نہیں دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہمارا واحد ایسا کالج ہے جن کے پوسٹ گریجویشن کے طلبہ کو (stipend) نہیں دیا جا رہا ہے۔ اسی سے متعلق ہم نے کئی مرتبہ یونیورسٹی انتظامیہ بلاک پر احتجاج کیا اور وائس چانسلر کے نام میمورنڈم بھی دیے لیکن انتظامیہ ہمارے وظیفہ کو بحال نہیں کر رہا ہے۔ اس لئے آج سے ہم نے غیر معینہ ہڑتال شروع کر دی ہے اور یہ تب تک جاری رہےگی جب تک انتظامیہ وظیفہ کو بحال نہیں کرتی۔