ETV Bharat / state

شرجیل کی حمایت میں کی گئی تقریر کی اے ایم یو انتظامیہ نے مذمت کی

author img

By

Published : Jan 29, 2020, 1:09 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 8:41 AM IST

شرجیل امام کی گرفتاری کے بعد اے ایم یو میں طلبا نے شرجیل کی حمایت میں ایک عوامی بحث کی، جس کے بعد اے ایم یو انتظامیہ نے اس کی مذمت کرتے ہوئے طلبا کے خلاف ایکشن لینے کی بات کہی ہے۔

شرجیل کی حمایت میں کی گئی تقریر کی اے ایم یو انتظامیہ نے مذمت کی
شرجیل کی حمایت میں کی گئی تقریر کی اے ایم یو انتظامیہ نے مذمت کی

ریاست اترپردیش میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کچھ طلبہ نے مولانا آزاد لائبریری کینٹین کے سامنے شرجیل امام کی گرفتاری کے خلاف اور شرجیل امام کی حمایت میں ایک عوامی بحث کے ساتھ تقریر بھی کی، جس میں یونیورسٹی کے دس سے بارہ طلبہ شامل تھے۔

شرجیل کی حمایت میں کی گئی تقریر کی اے ایم یو انتظامیہ نے مذمت کی

یونیورسٹی کے شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج پروفیسر شافع قدوائی نے اس عوامی بحث اور تقریر کی مذمت کرتے ہوئے اس میں شامل طلبہ کے خلاف ایکشن لینے کی بات کہی ہے۔

اے ایم یو کے طالب علم عمار احمد نے بتایا کہ ہمارے یہاں پر اے ایم یو میں فاطمہ شیخ اسٹڈی سرکل ہے، جس کے بینر تلے ہم لیفٹ کے لوگ کام کر رہے ہیں، ہم لوگوں نے آج یکجہتی اور عوامی بحث کے مقصد سے لائبریری کینٹن میں مباحثے کا پروگرام رکھا اور بحث کی۔ ہم لوگوں نے شرجیل کی حمایت بھی کی۔

شرجیل کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ ایک مسلمان ہیں اور وہ سوال کر رہا ہے۔ حکومت سے سوال کرنا اس کا حق ہے۔ شرجیل امام نے جو بھی بیان دیا ہے اس پر بغاوت کا الزام نہیں لگ سکتا۔ بحث ہو سکتی ہے وہ الگ بات ہے۔ شرجیل امام کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور بنا کسی شرط کے رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے شرجیل امام کی حمایت میں تقریر کی تھی۔ یونیورسٹی اس کی مذمت کرتی ہے۔ ہم پورے معاملے کی جانچ کر رہے ہیں اور یہ دیکھ رہے ہیں کہ کون لوگ تھے، جنہوں نے اس پروگرام کا انعقاد کیا، ایسے لوگوں کے خلاف یونیورسٹی ضرور ایکشن لے گی۔ اس طرح کے کسی بھی پروگرام کو یونیورسٹی انتظامیہ کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرے گی۔ پورے معاملے کو یونیورسٹی نے بہت ہی سنجیدگی سے لیا ہے۔

انتظامیہ نے کہا کہ ہم اس پورے معاملے کی جانچ کرا کر جلد ہی ایکشن لیں گے۔

ریاست اترپردیش میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کچھ طلبہ نے مولانا آزاد لائبریری کینٹین کے سامنے شرجیل امام کی گرفتاری کے خلاف اور شرجیل امام کی حمایت میں ایک عوامی بحث کے ساتھ تقریر بھی کی، جس میں یونیورسٹی کے دس سے بارہ طلبہ شامل تھے۔

شرجیل کی حمایت میں کی گئی تقریر کی اے ایم یو انتظامیہ نے مذمت کی

یونیورسٹی کے شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج پروفیسر شافع قدوائی نے اس عوامی بحث اور تقریر کی مذمت کرتے ہوئے اس میں شامل طلبہ کے خلاف ایکشن لینے کی بات کہی ہے۔

اے ایم یو کے طالب علم عمار احمد نے بتایا کہ ہمارے یہاں پر اے ایم یو میں فاطمہ شیخ اسٹڈی سرکل ہے، جس کے بینر تلے ہم لیفٹ کے لوگ کام کر رہے ہیں، ہم لوگوں نے آج یکجہتی اور عوامی بحث کے مقصد سے لائبریری کینٹن میں مباحثے کا پروگرام رکھا اور بحث کی۔ ہم لوگوں نے شرجیل کی حمایت بھی کی۔

شرجیل کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ ایک مسلمان ہیں اور وہ سوال کر رہا ہے۔ حکومت سے سوال کرنا اس کا حق ہے۔ شرجیل امام نے جو بھی بیان دیا ہے اس پر بغاوت کا الزام نہیں لگ سکتا۔ بحث ہو سکتی ہے وہ الگ بات ہے۔ شرجیل امام کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور بنا کسی شرط کے رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا کہ کچھ لوگوں نے شرجیل امام کی حمایت میں تقریر کی تھی۔ یونیورسٹی اس کی مذمت کرتی ہے۔ ہم پورے معاملے کی جانچ کر رہے ہیں اور یہ دیکھ رہے ہیں کہ کون لوگ تھے، جنہوں نے اس پروگرام کا انعقاد کیا، ایسے لوگوں کے خلاف یونیورسٹی ضرور ایکشن لے گی۔ اس طرح کے کسی بھی پروگرام کو یونیورسٹی انتظامیہ کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرے گی۔ پورے معاملے کو یونیورسٹی نے بہت ہی سنجیدگی سے لیا ہے۔

انتظامیہ نے کہا کہ ہم اس پورے معاملے کی جانچ کرا کر جلد ہی ایکشن لیں گے۔

Intro:شرجیل امام کی گرفتاری کے بعد اے ایم یو میں طلباء نے شرجیل کےحمایت میں ایک عوامی بحث کی جس کے بعد اے ایم یو انتظامیہ نے اس کی مذمت کرتے طلباء کے خلاف ایکشن لینے کی بات کہی۔




Body:واضح رہے کچھ روز قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے احتجاج میں جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کے دیے گئے متنازع بیان کے بعد آج دہلی پولیس نے بہار میں حراست میں لے لیا۔

آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کچھ طلبہ نے مولانا آزاد لائبریری کینٹین کے سامنے شرجیل امام کی گرفتاری کے خلاف اور شرجیل امام کی حمایت میں ایک عوامی بحث کے ساتھ تقریر بھی کی جس میں دس سے بارہ یونیورسٹی کے طلبہ شامل تھے۔

یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کے ممبران انچارج پروفیسر شافع قدوائ نے اس عوامی بحث اور تقریر کی مذمت کرتے ہوئے اس میں شامل طلبہ کے خلاف ایکشن لینے کی بھی بات کہی۔



Conclusion:
اے ایم یو کے طالب علم آمار احمد نے بتایا کہ ہمارے یہاں پر اے ایم یو میں فاطمہ شیخ اسٹڈی سرکل ہے جس کے بینر تلے ہم لیفٹ کے لوگ کام کر رہے ہیں ہم لوگوں نے آج یکجہتی اور اور عوامی بحث کی لائبریری کینٹن پر اس عوامی بحث میں ہم نے بغاوت کے اوپر بھی بحث کی ہم لوگوں نے شرجیل کیلئے بھی حمایت کی۔ شرجیل کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ ایک مسلمان ہیں اور وہ سوال کر رہا ہے۔ حکومت سے سوال کرنا اس کا ایک حق ہے۔ شرجیل صاحب نے جو بھی بیان دیا ہے اس پر بغاوت کا الزام نہیں لگ سکتے ہیں۔ بحث ہو سکتی ہے وہ الگ بات ہے۔ شرجیل امام کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور بنا کسی شرط کے رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا کچھ لوگوں نے شرجیل امام کی حمایت میں تقریر دی تھی۔ یونیورسٹی اس کی مذمت کرتی ہے۔ ہم پورے معاملے کی جانچ کر رہے ہیں اور یہ دیکھ رہے ہیں کون لوگ تھے جنہوں نے اس پروگرام کو کیا ایسے لوگوں کے خلاف یونیورسٹی ضرور ایکشن لے گی۔ اس طرح کے کسی بھی پروگرام کو یونیورسٹی انتظامیہ کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرے گی۔ پورے معاملے کو یونیورسٹی نے بہت ہی سنجیدگی سے لیا ہے ہم اس پورے معاملے کی جانچ کرا کر جلد ہی ایکشن لیں گے۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔ عمار احمد۔۔۔۔۔۔ طالب علم۔۔۔۔ اے ایم یو۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔پروفیسر شافع قدوائی۔۔۔۔ ممبر انچارج۔۔۔۔ شعبہ رابطہ عامہ۔



Suhail Ahmad
7206466
9760108621
Last Updated : Feb 28, 2020, 8:41 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.