علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ پروفیسر آصف کا انتقال ان کے ساتھیوں اور طلبا کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے اور پوری یونیورسٹی برادری ان کے چلے جانے سے غمزدہ ہے۔ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج، اے ایم یو کے بایو کیمسٹری شعبہ کے سینئر استاد پروفیسر آصف علی نے اپنے 40 سالہ تحقیقی اور 32 سالہ تدریسی عہد میں، ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، میڈیکل لیب ٹیکنالوجی، فارمیسی، ایم ڈی، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کو پڑھایا اور دو میعادوں تک شعبہ بائیو کیمسٹری کے صدر شعبہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے مؤقر جرائد میں مقالے شائع کیے۔ مختلف بیماریوں میں تبدیل شدہ پروٹین اور نیوکلک ایسڈز کا کردار ان کی تحقیقی دلچسپی کا خاص موضوع تھا۔ AMU Community Saddened Death of Professor Asif Ali
یہ بھی پڑھیں:
اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ پروفیسر آصف کا انتقال ان کے ساتھیوں اور طلبا کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے اور پوری یونیورسٹی برادری ان کے چلے جانے سے غمزدہ ہے۔ وہ ایک شاندار شخصیت کے مالک اور بہترین استاد تھے جنہوں نے ہمیشہ طلبہ کو اپنا بہترین دینے کی ترغیب دی۔ میں ان کے سوگوار اہل خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ "فیکلٹی آف میڈیسن کے ڈین پروفیسر ایم یو ربانی نے کہا کہ پروفیسر آصف نے اپنے نرم لہجے اور ہمدردانہ سلوک سے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا اور ہمیشہ طلبا کی مدد کی اور انہیں صحیح اور علم کے راستے پر چلنے کی ترغیب دی۔ ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ اتنی جلدی ہم سے بچھڑ جائیں گے۔
جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل، پروفیسر راکیش بھارگوا نے کہا کہ پروفیسر آصف نے ہمیشہ کلاس روم کو اپنے علم سے روشن کیا اور یقیناً ان کے طلبا اور ساتھیوں کو یاد رکھا جائے گا۔ شعبہ بایو کیمسٹری کی سربراہ پروفیسر شگفتہ معین نے کہا کہ پروفیسر آصف اپنے ساتھیوں کے لیے نظم و ضبط اور لگن کی مثال تھے اور ہر کسی کے لیے ہمیشہ آسانی سے دستیاب تھے۔ AMU Community Saddened by the Death of Professor Asif Ali