علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں صنفی برابری یعنی عدم مساوات کے پیش نظر ایک بیداری مہم ریلی نکالی گئی جس میں یونیورسٹی کے تدریسی اور غیر تدریسی عملہ سمیت طلبا و طالبات اور نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) رضاکاروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ عدم مساوات کے خاتمے کے لیے بیداری مارچ کے دوران پروفیسر سیما حکیم نے کہا کہ ' وزارت تعلیم کی ہدایت پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے تحت 25 نومبر سے 10 دسمبر تک بیداری مہم چلائی گئی تاکہ معاشرہ عدم مساوات سے پاک ہوسکے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ 'جس طرح سے اے ایم یو میں جنسی عدم مساوات نہیں ہے اور خواتین محفوظ ہیں ایسے ہی اے ایم یو سے باہر کے معاشرے میں بھی خواتین کا تحفظ ہونا چاہیے'۔ نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) اے ایم یو یونٹ کے کنوینر ڈاکٹر ارشد حسین نے کہا کہ 'یونیورسٹی میں ایک انٹرنل کمپلین کمیٹی بھی موجود ہے جو خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتی ہے اور اس کے علاوہ دیگر کئی کمیٹیز ہیں جو حکومت ہند کی ہدایات پر متعدد اسکیم کے تحت بیداری مہم چلاتی رہتی ہیں تاہم عدم مساوات بیداری مہم کو بھی انٹرنل کمپلین کمیٹی اور این ایس ایس نے مشترکہ طور پر اہتمام کیا ہے جس میں خواتین کو بااختیار بنانے اور خواتین کو حق دینے کی اپنے گھروں سے شروعات کریں تاکہ ملک میں سماج و معاشرے سے عدم مساوات کو ختم کیا جاسکے'۔ Awareness March In AMU
اے ایم یو میں زیر تعلیم نابینا طالبہ شازیہ خان نے بھی عدم مساوات کے خاتمے کے لیے بیداری مارچ میں حصہ اور کہا کہ لڑکیوں اور لڑکوں میں کسی بھی طرح کا امتیازی سلوک نہ کیا جائے اور لڑکیوں کو بھی لڑکوں کی طرح حق ملنا چاہیے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ معاشرتی عدم مساوات اس وقت تک پائے جاتے رہیں گے جب تک ایک دیے ہوئے معاشره میں وسائل کو عام طور پر مختص کرنے کے ذریعہ غیر مساوی طور پر تقسیم کیا جاتا رہے گا اس لیے مساوات کو عام کرنے کے لیے روشن خیالی کی اشد ضرورت ہے۔ Awareness March In AMU
یہ بھی پڑھیں : Kashmiri Student Missing اے ایم یو میں زیرتعلیم کشمیری طالب علم لاپتہ