پروفیسر سلیم احمد Professor Salmi Ahmad نے بتایا کہ ملازمین نے مجھ سے ایک میٹنگ کی، جس میں انہوں نے اپنے رکھے ہوئے انکریمنٹ اور ڈی اے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد میں نے ان کو یقین دلایا کہ میں انتظامیہ سے اس سے متعلق بات کروں گی، اس کے بعد ملازمین نے میرا راستہ روکا، میں اس وقت اپنے دفتر سے اپنے گھر جا رہی تھی، ایک ملازم میرے سامنے زمین پر لیٹ گیا۔ AMU Administration Suspended Five Employees
انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد جب میں دوسرے راستے سے جانے لگی تو دوسرا ملازم زمین پر لیٹ کر راستہ روکنے لگا، میرا گھیراؤ کیا گیا، مجھے گھر جانے سے روکا گیا، پھر کسی طرح سے میں اپنی کار تک پہنچی تو لوگ کار کے سامنے کھڑے ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو نہیں جانے دیں گے، جب تک آپ ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کریں گی۔ AMU Administration Suspended Five Employees
پروفیسر سلمی احمد نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم کو اطلاع دی، پھر میں پراکٹوریل ٹیم کی مدد سے اپنے گھر تک پہنچی اس کے بعد مجھے معلوم چلا کہ انتظامیہ نے چار ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل یونیورسٹی رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس) نے پانچ ملازمین کو معطل کر دیا گیا تھا۔ جس کی وجہ دواخانہ کے ممبر انچارج کا گھیراؤ تھا۔ معطل پانچوں ملازمین نے دیگر ملازمین کے ساتھ احتجاج کر یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ ہم نے اپنے دو سال سے رکھے ہوئے انکریمنٹ اور ڈی اے کا مطالبہ کیا تو دواخانہ انتظامیہ نے ہمیں معطل کروادیا۔ AMU Administration Suspended Five Employees
یہ بھی پڑھیں: Tibya College Five Employees Suspended: اے ایم یو کے طبیہ کالج کے پانچ ملازمین کو معطل کردیا گیا
جبکہ اس معاملے پر دواخانہ طبیہ کالج کی ممبر انچارج پروفیسر سلمی احمد کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے میرا گھیراؤ کیا تھا اور میرا راستہ روکا تھا، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کو معطل کیا ہے۔ AMU Administration Suspended Five Employees