دو روز قبل شہر رامپور کے قلعہ معلی میں موجود صدیوں سال پرانے مزار کو ضلع انتظامیہ کے ذریعہ رات کے اندھیرے میں مسمار کردیا گیا۔ جس کے بعد صدر مدرس و ناظم تعلیمات مدرسہ جامعہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ مفتی سید محمد عفان منصور پوری نے ضلع انتظامیہ کی اس حرکت کو تکلیف دہ اور قابل مذمت حرکت بتایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس کام کو کرنے کی ہمت شرپسند عناصر نہیں کرپائے، ضلع انتظامیہ نے وہ کام کرکے اپنی شبیہہ خراب کردیا ہے اور عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچایا ہے۔
معروف عالم دین نے رام پور میں پیش آمدہ واقعہ پر جمیعت علماء امروہ کی طرف سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ کو اس قدیم عمارت پر کوئی اعتراض تھا تو انہیں متولی حضرات کے نام نوٹس جاری کرکے قانونی کاروائی کرنی چاہیے تھی لیکن بغیر پیشگی اطلاع کے انہدام کی اتنی بڑی کاروائی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قانون کے رکھوالے ہی قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ضلع انتظامیہ ہی ایسی حرکتوں میں ملوث ہوگئی تو عوام کس سے انصاف کا مطالبہ کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں جس طرح قرآن پاک کی بے حرمتی ہوئی ہے، وہ بہت شرمناک ہے اور اس سے مسلمانوں میں سخت غم و غصہ اور بے چینی پائی جا رہی ہے۔
مفتی عفان منصور پوری نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ شہر کے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے قرآن پاک کی توہین کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور بلا تاخیر منہدم شدہ عمارت کو پہلے کی طرح تعمیر کرائے۔
واضح رہے کہ رامپور کے مزار کو مسمار کئے جانے پر یہ مذمتی بیان امروہ ضلع کے مفتی عفان منصور پوری کی جانب سے جاری ہوا ہے۔