لکھنؤ: لکھنؤ کے عیش باغ عیدگاہ کے طیب ہال میں اے ایم پی نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں اعلان کیا کہ آنے والے 4 اور 5 مارچ 2023 کو لکھنؤ میں ایک کانفرنس منعقد ہوگی۔ جس میں سماجی رہنما اور این جی او کے نمائندے شرکت کریں گے اور اس سے حکومتی رہنما، علمائے کرام، پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، دانشور اور قومی سطح کے سول سوسائٹی کے کارکنان خطاب کریں گے۔ اس میں ممتاز مقررین سامعین سے خطاب کریں گے۔ جیسے پروفیسر ڈاکٹر فیضان مصطفیٰ، معروف ماہر قانون، مولانا سید بلال عبدالحیٔ حسنی ندوی، ناظر عام ندوۃ العلماء، فہد رحمانی، سی ای او رحمانی 30، پروفیسر امیر اللہ۔ خان، معروف ماہر اقتصادیات، نثار احمد، ریٹائرڈ۔ آئی پی ایس آفیسر، ظہیر الدین علی خان، منیجنگ ایڈیٹر، سیاست، ہلال احمد، سینٹر فار دی اسٹڈی آف ڈیولپنگ سوسائٹیز (CSDS)، خواجہ شاہد، آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ اور دیگر افراد اس میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Hindu Journalists in Lucknow اردو صحافت کو لکھنؤ میں ہندو صحافیوں نے پروان چڑھایا
اس میں مختلف سیشنز میں بہت سے اہم موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا جیسے: سرکاری اسکیموں کے ذریعے غربت کا خاتمہ؛ معاشرے کے مستقبل کی تشکیل میں تعلیم کی اہمیت اور کردار؛ ہندوستانی مسلمانوں کی اقتصادی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ بنانا؛ 2047 کے لیے ایجنڈا - انڈرریٹڈ سے لے کر تعریفی تک شراکت داری اور تعاون - آگے بڑھنے کا واحد راستہ؛ زکوٰۃ اور اوقاف - بااختیار بنانے کے الہٰی اوزار؛ این جی او کی صلاحیت کی تعمیر - فاؤنڈیشن اور دیگر کو مضبوط کرنا۔
مولانا خالد رشید فرنگی محلی، صدر، اسلامک سنٹر آف انڈیا، لکھنؤ نے کہا کہ "اے ایم پی ضرورت مندوں اور پسماندہ نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کرکے قوم کی تعمیر کے مقصد میں اہم خدمات انجام دے رہی ہے۔ یہ اے ایم پی کی طرف سے ایک تاریخی کانفرنس ہوگی، جو فلاحی پروگراموں کو ضلع اور گاؤں کی سطح تک لے جانے کا راستہ کھولے گی اور اس طرح کمیونٹی کی ترقی اور پیشرفت میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) نے کچھ سال پہلے اپنا این جی او کنیکٹ پروجیکٹ شروع کیا تھا جس کا مقصد انفرادی این جی اوز کی طاقت کو تبدیلی کی ایک مشترکہ تحریک میں استعمال کرنا تھا۔
اے ایم پی کا پورے ہندوستان میں 5000+ این جی اوز کے ساتھ جڑے ہونے کا دعویٰ ہے۔ اے ایم پی اب ملک کے 200 پسماندہ اقلیتی اکثریتی اضلاع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اس اقدام کو اگلی سطح پر لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے جہاں مسلم کمیونٹی کا ایک بڑا حصہ ترقی سے محروم ہے اور اسے دیگر کمیونٹیز کے سماجی اشارے کے برابر لانے کی ضرورت ہے۔ اس مشن کو آگے بڑھانے کے لیے، AMP زونل کانفرنسوں کا انعقاد کرے گی، جہاں متعلقہ زون کے سماجی رہنما اور NGOs اکٹھے ہوں گے اور کمیونٹی کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو بلند کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کے لیے تعاون کریں گے۔ ان میں سے پہلی اے ایم پی نارتھ انڈیا این جی او کانفرنس ہوگی جس کا اہتمام کئی ریاستوں جیسے یوپی، بہار، اتراکھنڈ، جھارکھنڈ اور دیگر ریاستوں کے لیے کیا جائے گا جہاں بہت سے اقلیتی اضلاع واقع ہیں۔