ریاست اترپردیش کے لکھنؤ ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسجد کی تعمیر کے لئے جو اراضی سنی مرکزی وقف بورڈ کو دی گئی ہے، اسے منسوخ کیا جائے۔
اس درخواست پر عدالت میں 8 فروری کو سماعت ہونے کا امکان ہے۔
سپریم کورٹ کے 7 نومبر 2019 کے فیصلے کے مطابق 'دھنی پور میں مسجد کی تعمیر کے لئے سنی سینٹرل وقف بورڈ کو اراضی الاٹ کر دی گئی ہے لیکن رانی کپور پنجابی اور رما رانی پنجابی نے خود کو اس زمین کا مالک بتایا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے 2.77 ایکڑ متنازع اراضی کو 'رام للا وراجمان' کے حق میں دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 'بھارت، سرحدوں پر صورتحال بدلنے کی کوشش کا سخت جواب دے گا'
ساتھ ہی انہوں نے مرکزی حکومت کو ایودھیا میں ہی مسجد کی تعمیر کے لئے یوپی سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کی ہدایت دی تھی۔