الہ آباد ہائیکورٹ نے آج ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’کسی بھی خاتون کو اپنی مرضی سے اپنے شوہر کے ساتھ زندگی گذارنے کا حق حاصل ہے‘۔ عدالت نے اس سلسلہ میں دائر کی گئی ایف آئی آر کو بھی خارج کردیا۔
خاتون کے والدین نے اپنی بیٹی کے اغوا اور زبردستی شادی کےلیے مجبور کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک ایف آئی آر درج کی تھی جسے الہ آباد ہائیکورٹ نے خارج کردیا۔
خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئیں جبکہ عدالت نے کہا کہ ’ہر بالغ خاتون کو اپنی مرضی کے ساتھ زندگی گذارنے کا حق حاصل ہے‘۔ عدالت نے جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کےلیے ایٹاہ پولیس کو کو حکم دیا۔
قبل ازیں ایٹاہ سی جے ایم کورٹ نے خاتون و چائلڈ ویلفیئر کمیٹی سنٹر میں بھیجا تھا اور بعد میں اس کی مرضی کے خلاف والدین کے حوالہ کردیا تھا۔ جسٹس پنکج نقوی اور ویویک اگروال پر مشتمل الہ آباد ہائیکورٹ کی دو رکنی بنچ نے اس اقدام کو غلط قرار دیا۔