ETV Bharat / state

ہائی کورٹ سے اعظم خان کی ضمانت کی عرضی خارج - اعظم خان کو ضمانت دینے سے انکار

سیتا پور جیل میں قید اترپردیش کے رامپور سے رکن پارلیمان اعظم خان (Azam Hhan) کی ضمانت کی عرضی کو ہائی کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔

Samajwadi Leader Azam Khan
Samajwadi Leader Azam Khan
author img

By

Published : Jun 12, 2021, 9:55 PM IST

آبی کارپوریشن میں 1300 عہدوں پر تقرری سے متعلق بدعوانی کے الزام کے معاملے میں ہائی کورٹ نے اعظم خان کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اعظم خان متعدد مقدموں میں گزشتہ تقریباً 15 ماہ سے سیتاپور جیل میں قید ہیں۔

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان کی مشکلیں ابھی کم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔ دراصل الہ آباد ہائی کورٹ (Allahabad High Court) نے اعظم خاں کو ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے اترپردیش آبی کارپوریشن تقرریوں میں بدعنوانی کے معاملے میں عبوری ضمانت عرضی کو خارج کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ 25 اپریل 2018 کو اس معاملے میں اعظم خان کے خلاف لکھنؤ کے ایس آئی ٹی تھانہ میں آئی پی سی کی دفعہ 409، 420، 120بی اور 201 کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔

اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اعظم خان کی عبوری ضمانتی پیٹیشن کی سماعت کی تھی۔ جسٹس راجیو سنگھ کی سنگل بینچ نے یہ حکم نامہ اعظم خان کی پیٹیشن پر دیا ہے۔

بینچ کے سامنے اس عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت ہوئی۔ اعظم خان کی اس پیٹیشن پر سینئر وکیل کپل سبل اور آئی بی سنگھ نے دلائل پیش کئے۔ عرضی میں اعظم خان کو ضمانت دینے کی مانگ کی گئی تھی۔

جسٹس راجیو سنگھ کی یک رکنی بنچ نے مانا کہ موجودہ معاملے میں اعظم خان بی وارنٹ کی بنیاد پر حراست میں ہیں۔ ایسے میں عبوری ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

وہیں ایک دیگر معاملے میں اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی میں کسٹوڈئین پراپرٹی سے متعلق سماعت کے بعد عدالت نے ضمانت کی درخواست قبول کر لی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خان کو ماضی میں اسٹے دیا تھا۔ جس کی بنیاد پر انہیں ضلعی عدالت سے راحت حاصل ہوئی ہے۔

ایک دیگر معاملے میں اعظم خان کو غیر ضمانتی وارنٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

آبی کارپوریشن میں 1300 عہدوں پر تقرری سے متعلق بدعوانی کے الزام کے معاملے میں ہائی کورٹ نے اعظم خان کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اعظم خان متعدد مقدموں میں گزشتہ تقریباً 15 ماہ سے سیتاپور جیل میں قید ہیں۔

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان کی مشکلیں ابھی کم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔ دراصل الہ آباد ہائی کورٹ (Allahabad High Court) نے اعظم خاں کو ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے اترپردیش آبی کارپوریشن تقرریوں میں بدعنوانی کے معاملے میں عبوری ضمانت عرضی کو خارج کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ 25 اپریل 2018 کو اس معاملے میں اعظم خان کے خلاف لکھنؤ کے ایس آئی ٹی تھانہ میں آئی پی سی کی دفعہ 409، 420، 120بی اور 201 کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔

اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اعظم خان کی عبوری ضمانتی پیٹیشن کی سماعت کی تھی۔ جسٹس راجیو سنگھ کی سنگل بینچ نے یہ حکم نامہ اعظم خان کی پیٹیشن پر دیا ہے۔

بینچ کے سامنے اس عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت ہوئی۔ اعظم خان کی اس پیٹیشن پر سینئر وکیل کپل سبل اور آئی بی سنگھ نے دلائل پیش کئے۔ عرضی میں اعظم خان کو ضمانت دینے کی مانگ کی گئی تھی۔

جسٹس راجیو سنگھ کی یک رکنی بنچ نے مانا کہ موجودہ معاملے میں اعظم خان بی وارنٹ کی بنیاد پر حراست میں ہیں۔ ایسے میں عبوری ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

وہیں ایک دیگر معاملے میں اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی میں کسٹوڈئین پراپرٹی سے متعلق سماعت کے بعد عدالت نے ضمانت کی درخواست قبول کر لی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خان کو ماضی میں اسٹے دیا تھا۔ جس کی بنیاد پر انہیں ضلعی عدالت سے راحت حاصل ہوئی ہے۔

ایک دیگر معاملے میں اعظم خان کو غیر ضمانتی وارنٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.