ETV Bharat / state

تمام مذاہب کے افراد کا مسجد میں استقبال

بھارتی ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنو میں 'اصلاح معاشرہ کی تعمیر میں مساجد کا کردار' کے عنوان سے ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔

پروگرام میں شریک افراد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے
author img

By

Published : Feb 24, 2019, 8:28 PM IST


ورلڈ آرگنائزیشن آف ریلیجن اینڈ نالج نے لکھنو کی کپور تھلہ مسجد میں یہ پروگرام منعقد کیا۔

اس میں کثیر تعداد میں مختلف مذاہب کے لوگوں کو مدعو کیا گیا اور آنے والے افراد کی اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے جو غلط فہمی تھی اسے دور کرنے کی کوشش کی گئی۔

ویڈیو رپورٹ

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بستی ضلع کے مدن گپتا نے بتایا کہ یہ ایک اچھا پروگرام ہے اور اس میں شرکت کر کے اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے کئی اہم چیزیں سیکھنے کا موقع ملا۔

وکاس شرما نے بتایا کہ میں اس سے پہلے تین چار بار اپنے دوست کے ساتھ مسجد جا چکا ہوں لیکن اب مجھے مسجد جانے پر کوئی جھجھک محسوس نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی ڈر لگتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے ایسا لگتا تھا کہ مسجد میں صرف مسلمان ہی نماز کے لیے جاتے ہیں۔ غیر مسلموں کو مسجد میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے جبکہ یہ ایک افواہ یا جھوٹ ہے۔

مسجد میں ہر مذہب کے لوگ آ سکتے ہیں اور اسلام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔


ورلڈ آرگنائزیشن آف ریلیجن اینڈ نالج نے لکھنو کی کپور تھلہ مسجد میں یہ پروگرام منعقد کیا۔

اس میں کثیر تعداد میں مختلف مذاہب کے لوگوں کو مدعو کیا گیا اور آنے والے افراد کی اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے جو غلط فہمی تھی اسے دور کرنے کی کوشش کی گئی۔

ویڈیو رپورٹ

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بستی ضلع کے مدن گپتا نے بتایا کہ یہ ایک اچھا پروگرام ہے اور اس میں شرکت کر کے اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے کئی اہم چیزیں سیکھنے کا موقع ملا۔

وکاس شرما نے بتایا کہ میں اس سے پہلے تین چار بار اپنے دوست کے ساتھ مسجد جا چکا ہوں لیکن اب مجھے مسجد جانے پر کوئی جھجھک محسوس نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی ڈر لگتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے ایسا لگتا تھا کہ مسجد میں صرف مسلمان ہی نماز کے لیے جاتے ہیں۔ غیر مسلموں کو مسجد میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے جبکہ یہ ایک افواہ یا جھوٹ ہے۔

مسجد میں ہر مذہب کے لوگ آ سکتے ہیں اور اسلام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

Intro:اسلام میں مسجد کو مرکزیت حاصل ہے عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم صرف عبادت گاہ نہیں تھی، بلکہ یہاں سے علم کی روشنی پھیلائی جاتی تھی۔ انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے صلاح و مشورے بھی ہوتے تھے۔

لیکن حالات حاضرہ میں ایسا کیوں نہیں ہو رہا ہے؟ اس کے لیے لکھنو کے نوجوانوں نے کپورتھلا جامع مسجد میں 'یوم مسجد' کے تحت ایک پروگرام کا انعقاد کیا، جس میں بڑی تعداد میں غیر مسلموں کو مسجد میں آنے کی دعوت دی گئی۔


Body:اسلام میں مسجد کو مرکزیت حاصل ہے اور مسلمانوں کا عبادت کی ایک خاص جگہ بھی ہے۔ مسجد میں کیا صرف مسلمان ہی عبادت کے لئے جا سکتے ہیں؟ کیا غیر مسلم بھی وہاں جا سکتے ہیں؟ اس کو لے کر مسلمانوں کے ساتھ ہی غیر مسلمانوں میں بھی بڑا سوال رہا ہے۔

عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم فقط عبادت گاہ نہیں تھی، بلکہ یہاں سے علم کی روشنی، انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے صلاح مشورے اور عوام کے مسائل بھی حل کیے جاتے تھے۔

اس دور میں مسجد کے دروازے مسلمانوں کے ساتھ ہی غیر مسلمین کے لئے بھی کھلا رہتا تھا۔ جہاں وہ آتے تھے اور اسلام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرتے تھے اور اسلام کی دعوت قبول کرتے۔ لیکن آج صورتحال بلکل تبدیل ہوچکا ہے۔

عملی صورتحال یہ ہے کہ مساجد میں غیر مسلمانوں کا داخلہ نہ کے برابر ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ خود ہی مسلم سماج کے لوگ ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ مساجد میں غیر مسلم آیں۔ وہ صرف جاہلیت کی بنیاد پر ہے، علمی و مسائلی بنیاد پر نہیں۔

ورڈ آگنائزیشن آف ریلیجن اینڈ نالج تنظیم کے زیراہتمام نوجوانوں نے اس پروگرام کا انعقاد غیر مسلمانوں کے لیے کیا۔ جو پوری طرح سے کامیاب و کامران رہا۔

اس تنظیم کے نوجوانوں کا ماننا ہے کہ، "اگر مساجد کے دور اول کے کردار کو آج پھر سے زندہ کر دیا جائے تو مسلمانوں کے بارے میں فائلیں بہت سی غلط فہمیوں کا ازالہ ہوجائے گا بلکہ اتحاد یگانگت کی وہ خوشگوار فضا قائم ہوگی جو فضا ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے درکار ہے۔"

اسی مقاصد کے پیش نظر اس تنظیم نے 'اصلاح معاشرہ کی تعمیر میں مساجد کا کردار' عنوان سے پروگرام کا آغاز کیا ہے جو مختلف شہروں میں وقتافوقتا ہوتا رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے بستی ضلع کے مدن گپتا سے مسجد میں آنے کے متعلق کچھ سوال کیے، جس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میں پہلے مسجد جاتا تھا، لیکن صرف رمضان کے دنوں میں۔ چونکہ آج بھی بہت سے غیرمسلم ہیں، جو رمضان کے ماہ میں روزہ داروں کو افطار کراتے ہیں اور مسجد میں افطاری لے جاتے ہیں۔ مسجد کے بارے میں مسٹر گپتا نے بتایا کہ جو ہمیں بتایا گیا تھا اس کے برعکس ایسا مسجد میں یا اسلام میں کچھ بھی نہیں ہے جو غلط ہو۔

وکاس شرما سے ای ٹی وی بھارت نے مسجد آنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ میں اس سے پہلے تین چار بار مسجد اپنے دوست کے ساتھ آ چکا ہوں۔ یہ بات اور ہے کہ اب مجھے یہاں آنے پر کوئی جھجھک نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی ڈر ہوتا ہے۔

پہلے مسجد میں آنے میں ایک ڈر تھا چونکہ یہاں پر صرف مسلمان ہی نماز کیلئے آتے ہیں۔ غیر مسلمانوں کو آنے کی اجازت نہیں ہے۔ جب کہ یہ محض افواہ یا جھوٹ ہی تھا۔ یہاں پر سبھی مذاہب کے لوگ آ سکتے ہیں اور اسلام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے آگے کہا کہ ہم یہاں سے یہی تعلیم لے کر جارہے ہیں کہ سبھی لوگ ایک ہی ایشور کے بندے ہیں۔ سبھی کو سچائی کی راہ پر چلنا چاہیے اور بھائی چارگی کو عام کرنا چاہیے۔


Conclusion:ورلڈ آرگنائزیشن آف ریلیجنز اینڈ نالج تنظیم نے کپورتھلہ جامع مسجد میں 'یوم مسجد' کے تحت غیر مسلم بھائیوں کے لئے کافر، جہاد اور اس طرح کے دیگر الفاظ، جن کے سلسلہ میں لوگوں میں بہت غلط فہمیاں ہیں۔

انہیں سمجھانے کے لئے بڑے بڑے بینر لگا رہے تھے۔ ان بینروں پر ان الفاظ کے حقیقی معنی و مفہوم کو ہندی زبان میں بتایا گیا تھا۔ پورے دن چلنے والے پروگرام میں منتظمین نے ہر آنے والے برادران وطن کا گرمجوشی اور وقار کے ساتھ استقبال کیا اور ان کی ضیافت بھی کی۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.