ETV Bharat / state

'سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا'

author img

By

Published : Sep 22, 2020, 8:37 PM IST

اترپردیش کے ضلع رامپور کی سوار ٹانڈہ اسمبلی کی خالی سیٹ پر آئندہ ماہ ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ یہ اسمبلی سیٹ تقریباً 75 فیصد مسلم آبادی پر مشتمل ہے۔ اسی انتخابات کو لےکر ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے رامپور ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی۔

all political parties used muslims only as a vote bank
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے رامپور ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی

مسلمان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کن بنیادوں پر کریں اور مسلمانوں کے وہ کون سے اہم مسائل ہیں جن کو یہ اپنے سیاسی امیدواروں کے درمیان رکھ سکتے ہیں۔ انہیں تمام سوالوں کو جاننے کے لیے ای ٹی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی۔

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے رامپور ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی تحصیل سوار اسمبلی حلقہ 34 کے ضمنی انتخاب کی تیاریاں تیز ہوتی جا رہی ہیں۔ ضلع انتظامیہ انتخاب کے لیے پوری طرح الرٹ ہو چکی ہے۔ بہار اسمبلی کے آئندہ ماہ ہونے والے انتخاب کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے اترپردیش سمیت کئی دیگر صوبوں میں بھی اسمبلی اور پارلیمنٹ کی خالی نشستوں پر بھی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

اسی کے تحت رامپور کی سوار اسمبلی سیٹ کو پر کرنے کے لیے ضمنی انتخاب بھی ہونا ہے۔ اس سیٹ کو حاصل کرنے کے لیے تمام سیاسی پارٹیاں اپنی زور آزمائی کے لیے تیار نظر آنے لگی ہیں۔

بتا دیں کہ رامپور ضلع کی یہ اسمبلی سیٹ سب سے زیادہ 75 فیصد مسلم آبادی والی سیٹ کے طور پر بھی جانی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں اکثر مسلم امیدوار ہی چن کر اسمبلی جاتے رہے ہیں۔ لیکن دوسری جانب اگر بات کی جائے ان مسلم تنظیموں کے رہنماؤں کی جو مسلم مسائل کو لےکر سرگرم رہتے ہیں۔

ان کے مطابق آج کسی بھی سیکولر سیاسی پارٹی کے نمائندوں نے مسلمانوں کے مسائل کی جانب کوئی خاطر خواہ توجہ نہیں دی۔ بلکہ انہوں نے ہمیشہ مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی بات چیت میں کچھ اسی قسم کی باتوں کا ذکر کیا۔

all political parties used muslims only as a vote bank
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے رامپور ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی

انہوں نے رامپور کے 21 دسمبر 2019 کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو بیوقوف بناتی ہیں اور اپنا مفاد حاصل کرکے مسلمانوں کو بے یار و مددگار چھوڑ کر چلی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان اپنی قیادت کو مضبوط کریں۔

قابل ذکر ہے کہ سنہ 2017 میں سوار اسمبلی سیٹ کے انتخاب میں سماجوادی رہنماء اور رکن پارلیمان اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم نے انتخاب لڑکر اپنے مدمقابل سابق ریاستی وزیر ناوید میاں کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ناوید میاں اس سیٹ سے پہلے بھی تین مرتبہ کامیاب ہو چکے تھے۔

عبداللہ اعظم کے کامیاب ہونے کے بعد کاغذات نامزدگی میں درج کی گئی عمر پر اعتراض کرتے ہوئے ناوید میاں نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ جس کے بعد معاملہ ہائی کورٹ پہنچا اور ہائی کورٹ نے سنہ 2019 میں عبداللہ اعظم کی اسمبلی کی رکنیت رد کر دی۔ 16 دسمبر 2019 کو سکریٹریٹ نے بھی سوار اسمبلی سیٹ کو خالی قرار دے دیا۔ جس کے بعد اب یہاں ضمنی انتخاب کرایا جا رہا ہے۔ جس کی تیاریاں یہاں زوروں پر ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ سوار اسمبلی حلقہ میں خاتون ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار 862 اور مرد ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار 475 ہے۔ اس طرح سوار اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں خواتین کا اہم رول ہونے کی امید ہے۔

مسلمان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کن بنیادوں پر کریں اور مسلمانوں کے وہ کون سے اہم مسائل ہیں جن کو یہ اپنے سیاسی امیدواروں کے درمیان رکھ سکتے ہیں۔ انہیں تمام سوالوں کو جاننے کے لیے ای ٹی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی۔

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے رامپور ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی تحصیل سوار اسمبلی حلقہ 34 کے ضمنی انتخاب کی تیاریاں تیز ہوتی جا رہی ہیں۔ ضلع انتظامیہ انتخاب کے لیے پوری طرح الرٹ ہو چکی ہے۔ بہار اسمبلی کے آئندہ ماہ ہونے والے انتخاب کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے اترپردیش سمیت کئی دیگر صوبوں میں بھی اسمبلی اور پارلیمنٹ کی خالی نشستوں پر بھی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

اسی کے تحت رامپور کی سوار اسمبلی سیٹ کو پر کرنے کے لیے ضمنی انتخاب بھی ہونا ہے۔ اس سیٹ کو حاصل کرنے کے لیے تمام سیاسی پارٹیاں اپنی زور آزمائی کے لیے تیار نظر آنے لگی ہیں۔

بتا دیں کہ رامپور ضلع کی یہ اسمبلی سیٹ سب سے زیادہ 75 فیصد مسلم آبادی والی سیٹ کے طور پر بھی جانی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں اکثر مسلم امیدوار ہی چن کر اسمبلی جاتے رہے ہیں۔ لیکن دوسری جانب اگر بات کی جائے ان مسلم تنظیموں کے رہنماؤں کی جو مسلم مسائل کو لےکر سرگرم رہتے ہیں۔

ان کے مطابق آج کسی بھی سیکولر سیاسی پارٹی کے نمائندوں نے مسلمانوں کے مسائل کی جانب کوئی خاطر خواہ توجہ نہیں دی۔ بلکہ انہوں نے ہمیشہ مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی بات چیت میں کچھ اسی قسم کی باتوں کا ذکر کیا۔

all political parties used muslims only as a vote bank
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے انڈین یونین مسلم لیگ کے رامپور ضلع صدر فاروق میاں سے خاص بات چیت کی

انہوں نے رامپور کے 21 دسمبر 2019 کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو بیوقوف بناتی ہیں اور اپنا مفاد حاصل کرکے مسلمانوں کو بے یار و مددگار چھوڑ کر چلی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان اپنی قیادت کو مضبوط کریں۔

قابل ذکر ہے کہ سنہ 2017 میں سوار اسمبلی سیٹ کے انتخاب میں سماجوادی رہنماء اور رکن پارلیمان اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم نے انتخاب لڑکر اپنے مدمقابل سابق ریاستی وزیر ناوید میاں کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ناوید میاں اس سیٹ سے پہلے بھی تین مرتبہ کامیاب ہو چکے تھے۔

عبداللہ اعظم کے کامیاب ہونے کے بعد کاغذات نامزدگی میں درج کی گئی عمر پر اعتراض کرتے ہوئے ناوید میاں نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ جس کے بعد معاملہ ہائی کورٹ پہنچا اور ہائی کورٹ نے سنہ 2019 میں عبداللہ اعظم کی اسمبلی کی رکنیت رد کر دی۔ 16 دسمبر 2019 کو سکریٹریٹ نے بھی سوار اسمبلی سیٹ کو خالی قرار دے دیا۔ جس کے بعد اب یہاں ضمنی انتخاب کرایا جا رہا ہے۔ جس کی تیاریاں یہاں زوروں پر ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ سوار اسمبلی حلقہ میں خاتون ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار 862 اور مرد ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 16 ہزار 475 ہے۔ اس طرح سوار اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں خواتین کا اہم رول ہونے کی امید ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.