سابق رکن اسمبلی راجندر شرما نے کہا کہ شہر کے قومی اتحاد کے لیے ذمہ دار شخصیات کو سامنے آنا چاہیے اور ضلعی انتظامیہ اور عوام سے شہر میں امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ کا مقصد یہ ہے کہ ایک کمیٹی تشکیل کی جائے گی جو شہر کے بھائی چارہ کو فروغ دے۔
جمیعت علماء کے ضلعی صدر جی ایم مصطفی نے کہا کہ بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری سراسر غلط ہے انہوں نے کہا کہ جمیعت علماء کے اعلی عہدے داروں سے اس سلسلے میں بات کریں گے اور ان کے مقدمات بھی لڑیں گے۔
آر ایل ڈی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر معراج الدین نے کہا کہ میرٹھ شہر کے اتحاد اور گنگا جمنی کی مثال پورے ملک میں دی جاتی ہے لیکن بی جے پی کے لوگ شہر میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارہ سو ستاون کی جنگ آزادی میں مسلم اور ہندو بھائیوں نے مل کر شہادت دی ہیں جن میں مسلم کی تعداد زیادہ ہے ایسے میں شہر میں مذہب کے نام پر نفرت پھیلانا یہ شہر کے امن و امان کے لیے درست نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 30 جون کو ہونے والے ہجومی تشدد کے خلاف جلوس میں پولیس نے نعرہ بازی کرنے والے پر لاٹھی چارج کیا تھا اور اس کے بعد دفعہ 144 کی خلاف ورزی میں بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری ہورہی ہے یہ غلط ہے اور مسلم کو پریشان کیا جا رہا ہے۔
اس میں علاقائی تھانے کے پولیس افسران نوجوانوں کو گرفتار کرکے پیسہ لے کر چھوڑ دے رہے ہیں یہ سراسر غلط ہے اس کے لیے ہم سدبھاونا کمیٹی تشکیل دیں گے۔
سماجوادی پارٹی کے سابق وزیر رام چندر بالمیکی نے کہا کہ ایسے حالات میں شہر کے ذمہ دار شخصیات کو سامنے آنا چاہیے اس سے شہر کی ترقی، امن و سلامتی سب وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ ماب لنچنگ میں ہلاک ہونے والے تبریز انصاری کے خلاف 30 جون کو میرٹھ کے فیض عام انٹر کالج میں ایک جلسہ منعقد کیا گیا تھا جس کے اختتام کے بعد لوگ اپنے گھر جا رہے تھے اسی درمیان ان لوگوں نے نعرے بازی کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا تھا اس کے بعد اب پولیس دفعہ 144 کے خلاف ورزی کرنے والے پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کر رہی ہے اب تک کہ 49 اس لوگوں کی گرفتاری ہوئی کل کلیدی ملزم بدر علی کی بھی گرفتاری ہوئی ہے پولیس نے بدر علی کی پرانے مقدمات کھول دیا ہے اور بتایا کہ ان پر پہلے بھی تین مقدمات درج ہیں اور ان کی جائیداد کو بھی ضبط کیا جائے گا۔