ریاست اترپردیش کے ضلع ایودھیا کے بابری انہدام معاملہ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس ہونے جارہا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ایگزیکیوٹیو کمیٹی کے اس اجلاس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ کی اپیل پر رائے قائم کی جائے گی۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کا یہ اہم اجلاس اتوار کو زوم ایپ کے ذریعہ ہوگا۔
دراصل 30 ستمبر کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ایودھیا کے بابری انہدام کیس میں فیصلہ سنایا۔ اس فیصلے میں عدالت نے تمام ملزمان کو بری کردیا، جس کے بعد سینئر ایڈوکیٹ اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفریاب جیلانی نے ہائی کورٹ میں فیصلے کو چیلینج کرنے کو کہا تھا۔ اسی معاملے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس ہونے والا ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس ورچوئل ہوگا جس میں ایگزیگزکیوٹیو کمیٹی کے ممبران بھی شامل ہوں گے۔ بورڈ کے صدر مولانا رابع حسن ندوی کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی، سکریٹری ظفریاب جیلانی اور اسدالدین اویسی سمیت 51 ممبران شرکت کریں گے۔
اس میٹنگ میں کچھ خصوصی وکلاء بھی الگ الگ شریک ہوں گے جو اس معاملے پر اپنے خیالات پیش کریں گے۔ بورڈ کے اس اہم اجلاس میں ہائی کورٹ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا جس کے بعد بورڈ اس معاملے پر ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری ظفریاب جیلانی نے کہا کہ 'اس معاملے پر اپیل کیسے کریں اور پرسنل لاء بورڈ کا کیا کردار ہوگا، اسی کا فیصلہ بورڈ کے اجلاس میں کرنا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس خصوصی اجلاس میں پرسنل لاء بورڈ کی ایگزیکیوٹیو کمیٹی کے ممبران کے علاوہ کچھ وکلاء کو خصوصی قانونی مشیر کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہائی کورٹ میں اپیل کے ذریعے ہم سی بی آئی عدالت کے فیصلے کو چیلینج کرنے اور مجرمان کو سزا دلانے کی کوشش کریں گے کیونکہ سی بی آئی عدالت کا فیصلہ غیر منصفانہ رہا ہے۔'
جیلانی نے کہا کہ 'اس معاملے پر نظرثانی کی درخواست نہیں بلکہ عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ نظرثانی کی درخواست فوجداری مقدمہ میں دائر نہیں کی جاتی ہے جبکہ بابری مسجد انہدام کیس ایک فوجداری مقدمہ ہے۔'