ETV Bharat / state

Aligarh Public Opinion on UP Polls: علی گڑھ میں اقلیتی طبقہ کس کو ووٹ کرے گا، جانیں عوام کی رائے - Which party will win most votes in Aligarh

علی گڑھ کے چھوٹے کاروباری مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے وقت ہی سیاسی جماعتوں کو مسلمانوں اور مسلم علاقوں کی یاد آتی ہے۔ انتخابات کے بعد بھول جاتے ہیں۔ Aligarh Muslims on Assembly Election in UP

Aligarh Muslims on Assembly Election in UP: 'علی گڑھ کے مسلمانوں کی پہلی پسند سماجوادی پارٹی'
Aligarh Muslims on Assembly Election in UP: 'علی گڑھ کے مسلمانوں کی پہلی پسند سماجوادی پارٹی'
author img

By

Published : Jan 28, 2022, 5:38 PM IST

ریاست اترپردیش کے اسمبلی انتخابات Assembly Election in UP کو اس لیے بھی اہم مانا جا رہا ہے کیونکہ اس کے نتائج 2024 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اہم رول ادا کریں گے۔ ملک کی سب سے بڑی ریاست کے انتخابات میں سیاسی جماعتیں زیادہ سے زیادہ مسلم ووٹ حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔

Aligarh Muslims on Assembly Election in UP: 'علی گڑھ کے مسلمانوں کی پہلی پسند سماجوادی پارٹی'

اس پر علی گڑھ کے چھوٹے کاروباری مسلمانوں Aligarh Muslims کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل ہی سیاسی جماعتوں کو مسلمانوں اور مسلم علاقوں کی یاد آتی ہے، انتخابات کے بعد سب بھول جاتے ہیں۔

ضلع علی گڑھ شہر اسمبلی حلقے کے مسلم کاروباریوں اور ٹھیلا لگا کر روزانہ کمانے والے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا اثر ہمارے روزگار پر پڑا ہے۔ مہنگائی نے کمر توڑ دی ہے۔ اس لئے اب ایک ایسی حکومت آنی چاہیے جو کم ازکم مہنگائی کو دور کر سکے۔

مہنگائی کے سبب کینٹین بند کر کے چائے بیچنے پر مجبور ہونے والے محمد عمران کا کہنا مہنگائی سے بہت پریشان ہیں۔ مہنگائی نے ہماری کمر توڑ دی ہے۔ گھر چلانا اور بنیادی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

اس لیے اب ایک ایسی حکومت آنی چاہیے جو مہنگائی کو دور کرسکے۔ جہاں تک سیاسی جماعت کا معاملہ ہے تو مسلمانوں کا رجحان سماج وادی پارٹی کی جانب دکھ رہا ہے اور اسی پارٹی کی حکومت سے امید بھی ہے کہ وہ مہنگائی کو دور کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں؛ Lock Business in Aligarh: علی گڑھ میں مہنگائی کے سبب تالے کا کاروبار متاثر

وہیں پیشے سے باورچی محمد شفیق مہنگائی کے سبب کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے حلیم بیچنے پر مجبور ہو گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب حلیم کی خرید و فروخت میں بھی کمی آئی ہے۔ جہاں پہلے حلیم کی ایک دیگ 2 گھنٹے میں فروخت ہو جاتی تھی، وہیں اب 6 گھنٹے میں بھی نہیں فروخت ہو پاتی ہے۔ Aligarh Muslims on Assembly Election in UP

شاہی شیر مال کے کاروباری فیصل احمد کا کہنا ہے کہ جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے، کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں۔ مہنگائی کے سبب کاروبار نہیں چل پا رہا، چھوٹے کاروباری زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ جہاں تک نوجوان مسلم ووٹروں کا معاملہ ہے تو سماج وادی پارٹی ہی پہلی پسند ہے۔ ہمیں امید ہے کہ سماجوادی پارٹی ریاست اترپردیش میں اپنی حکومت بنائے گی اور مہنگائی سمیت دیگر مسلم مسائل کو حل کرے گی۔ Aligarh Muslims on Assembly Election in UP

ریاست اترپردیش کے اسمبلی انتخابات Assembly Election in UP کو اس لیے بھی اہم مانا جا رہا ہے کیونکہ اس کے نتائج 2024 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اہم رول ادا کریں گے۔ ملک کی سب سے بڑی ریاست کے انتخابات میں سیاسی جماعتیں زیادہ سے زیادہ مسلم ووٹ حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔

Aligarh Muslims on Assembly Election in UP: 'علی گڑھ کے مسلمانوں کی پہلی پسند سماجوادی پارٹی'

اس پر علی گڑھ کے چھوٹے کاروباری مسلمانوں Aligarh Muslims کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل ہی سیاسی جماعتوں کو مسلمانوں اور مسلم علاقوں کی یاد آتی ہے، انتخابات کے بعد سب بھول جاتے ہیں۔

ضلع علی گڑھ شہر اسمبلی حلقے کے مسلم کاروباریوں اور ٹھیلا لگا کر روزانہ کمانے والے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا اثر ہمارے روزگار پر پڑا ہے۔ مہنگائی نے کمر توڑ دی ہے۔ اس لئے اب ایک ایسی حکومت آنی چاہیے جو کم ازکم مہنگائی کو دور کر سکے۔

مہنگائی کے سبب کینٹین بند کر کے چائے بیچنے پر مجبور ہونے والے محمد عمران کا کہنا مہنگائی سے بہت پریشان ہیں۔ مہنگائی نے ہماری کمر توڑ دی ہے۔ گھر چلانا اور بنیادی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

اس لیے اب ایک ایسی حکومت آنی چاہیے جو مہنگائی کو دور کرسکے۔ جہاں تک سیاسی جماعت کا معاملہ ہے تو مسلمانوں کا رجحان سماج وادی پارٹی کی جانب دکھ رہا ہے اور اسی پارٹی کی حکومت سے امید بھی ہے کہ وہ مہنگائی کو دور کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں؛ Lock Business in Aligarh: علی گڑھ میں مہنگائی کے سبب تالے کا کاروبار متاثر

وہیں پیشے سے باورچی محمد شفیق مہنگائی کے سبب کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے حلیم بیچنے پر مجبور ہو گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب حلیم کی خرید و فروخت میں بھی کمی آئی ہے۔ جہاں پہلے حلیم کی ایک دیگ 2 گھنٹے میں فروخت ہو جاتی تھی، وہیں اب 6 گھنٹے میں بھی نہیں فروخت ہو پاتی ہے۔ Aligarh Muslims on Assembly Election in UP

شاہی شیر مال کے کاروباری فیصل احمد کا کہنا ہے کہ جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے، کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں۔ مہنگائی کے سبب کاروبار نہیں چل پا رہا، چھوٹے کاروباری زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ جہاں تک نوجوان مسلم ووٹروں کا معاملہ ہے تو سماج وادی پارٹی ہی پہلی پسند ہے۔ ہمیں امید ہے کہ سماجوادی پارٹی ریاست اترپردیش میں اپنی حکومت بنائے گی اور مہنگائی سمیت دیگر مسلم مسائل کو حل کرے گی۔ Aligarh Muslims on Assembly Election in UP

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.