ETV Bharat / state

علیگڑھ: یک روزہ عوامی بحث

ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سی اے اے، این آر سی اور این پی آر سے متعلق یک روزہ عوامی بحث کا انعقاد کیا گیا۔

یک روزہ عوامی بحث
یک روزہ عوامی بحث
author img

By

Published : Jan 4, 2020, 10:59 PM IST

اس عوامی بحث میں جواہر لعل میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز، یونیورسٹی کے طلباء و طالبات، اساتذہ اور ملازمین کے ساتھ دیگر مہمانوں نے شرکت کی اور این آر سی، سی اے اے اور این پی آر سے متعلق ضروری باتوں پر بحث کے ساتھ موجودہ حکومت کی سوچ کے بارے میں بھی لوگوں کو بتایا۔

یک روزہ عوامی بحث، ویڈیو

یک روزہ عوامی بحث میں سابق آئی اے ایس افسر منن گوپی ناتھن مہمان خصوصی تھے جنہیں اتر پردیش پولیس میں آگرہ کے قریب ہی نظر بند کردیا جبکہ دیگر مہمانوں میں کویتا کرشن (سکریٹری، اے آئی پی ڈبلیو اے)، سابقہ عباس نقوی (بانی سرے رہ گزر)، فہد احمد (سابق جنرل سکریٹری، ٹی آئی ایس ایس)، ڈاکٹر انکت (صدر یو آر ڈی اے)، ہر جیت سنگھ بھاٹی (سابق آر ڈی اے صدر، اے آئی آئی ایم ایس) نے شرکت کی۔

فہد احمد نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر سے متعلق مزید کہا 'اگر آپ کو رجسٹر بنانا تھا تو بیروزگاری، جسنی زیادتی اور بھکمری سے مرنے والوں کا رجسٹر بناتے۔

کویتا کرشن نے اپنی تقریر میں کنن گوپی ناتھن کو نظر بند کرنے پر کہا کہ 'حکومت کو محسوس ہو رہا ہے کہ کہیں دوسرا کنن گوپی ناتھن پیدا نا ہوجائے اسی لیئ حکومت آپ پر پابندیاں لگا رہی ہے۔

کویتہ کرشن نے بتایا کہ 'این آر سی، این پی آر اور سی اے اے ایک تانا شاہی نظام ہے لیکن لوگ پہچان گئے ہیں، لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان تینوں کا مطلب کیا ہے۔

فہد احمد نے بتایا یہ حکومت شہریت دینے کے لیے قانون نہیں بنایا ہے بلکہ یہ قانون ان تمام لوگوں کی شہریت چھیننے کے لیے لایا گیا ہے جو ان سے سوال پوچھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میں وزیراعظم کو بولنا چاہتا ہوں آپ چاہتے ہیں احتجاج کو ختم کرنا آپ کو کچھ نہیں کرنا آپ کو ایک پریس کانفرنس کرنی ہے تو اس میں تین نوٹیفکیشن لانے ہیں مثلاً سی اے اے واپس لینا ہوگا، این پی آر کے عمل روکنا پڑے گا اور حراستی کیمپ کی جو بات چل رہی ہے اس کو ختم کرنی پڑے گی۔

اس عوامی بحث میں جواہر لعل میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز، یونیورسٹی کے طلباء و طالبات، اساتذہ اور ملازمین کے ساتھ دیگر مہمانوں نے شرکت کی اور این آر سی، سی اے اے اور این پی آر سے متعلق ضروری باتوں پر بحث کے ساتھ موجودہ حکومت کی سوچ کے بارے میں بھی لوگوں کو بتایا۔

یک روزہ عوامی بحث، ویڈیو

یک روزہ عوامی بحث میں سابق آئی اے ایس افسر منن گوپی ناتھن مہمان خصوصی تھے جنہیں اتر پردیش پولیس میں آگرہ کے قریب ہی نظر بند کردیا جبکہ دیگر مہمانوں میں کویتا کرشن (سکریٹری، اے آئی پی ڈبلیو اے)، سابقہ عباس نقوی (بانی سرے رہ گزر)، فہد احمد (سابق جنرل سکریٹری، ٹی آئی ایس ایس)، ڈاکٹر انکت (صدر یو آر ڈی اے)، ہر جیت سنگھ بھاٹی (سابق آر ڈی اے صدر، اے آئی آئی ایم ایس) نے شرکت کی۔

فہد احمد نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر سے متعلق مزید کہا 'اگر آپ کو رجسٹر بنانا تھا تو بیروزگاری، جسنی زیادتی اور بھکمری سے مرنے والوں کا رجسٹر بناتے۔

کویتا کرشن نے اپنی تقریر میں کنن گوپی ناتھن کو نظر بند کرنے پر کہا کہ 'حکومت کو محسوس ہو رہا ہے کہ کہیں دوسرا کنن گوپی ناتھن پیدا نا ہوجائے اسی لیئ حکومت آپ پر پابندیاں لگا رہی ہے۔

کویتہ کرشن نے بتایا کہ 'این آر سی، این پی آر اور سی اے اے ایک تانا شاہی نظام ہے لیکن لوگ پہچان گئے ہیں، لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان تینوں کا مطلب کیا ہے۔

فہد احمد نے بتایا یہ حکومت شہریت دینے کے لیے قانون نہیں بنایا ہے بلکہ یہ قانون ان تمام لوگوں کی شہریت چھیننے کے لیے لایا گیا ہے جو ان سے سوال پوچھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میں وزیراعظم کو بولنا چاہتا ہوں آپ چاہتے ہیں احتجاج کو ختم کرنا آپ کو کچھ نہیں کرنا آپ کو ایک پریس کانفرنس کرنی ہے تو اس میں تین نوٹیفکیشن لانے ہیں مثلاً سی اے اے واپس لینا ہوگا، این پی آر کے عمل روکنا پڑے گا اور حراستی کیمپ کی جو بات چل رہی ہے اس کو ختم کرنی پڑے گی۔

Intro:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی ریسیڈنٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سی اے اے، این آر سی اور این پی آر سے متعلق ایک روزہ عوامی بحث۔















Body:عوامی بحث میں جواہر لال میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز، یونیورسٹی کے طلباء وطالبات، اساتذہ اور ملازمین کے ساتھ دیگر مہمان نے بھی شرکت کی اور این آر سی، سی اے اے این پی آر سے متعلق ضروری باتوں پر بحث کے ساتھ موجودہ حکومت کی سوچ کے بارے میں بھی لوگوں کو بتایا۔

ایک روزہ عوامی بحث میں مہمان خصوصی سابق آئی اے ایس افسر منن گوپی ناتھن تھے جن کو یوپی پولیس میں آگرہ کے قریب ہی نظربند کردیا۔ دیگر مہمانوں میں کویتہ کرشن (سیکرٹری اے آئی پی ڈبلیو اے)، سابقہ عباس نقوی (بانی سرے رہ گزر) ،فہد احمد (سبق جنرل سیکرٹری ٹی آئی ایس ایس)، ڈاکٹر انکت (صدر یو آر ڈی اے)، ہر جیت سنگھ بھاٹی (سابق آر ڈی اے صدر اے آئی آئی ایم ایس) نے شرکت کی۔

فہد احمد نے اپنی تقدیر میں کہاں انکی گھٹنوں میں عقل ہے جب یہ چڈی پہنتے تھے تو گھٹنے دیکھتے تھے تو ان لوگوں نے
سوچا پوری پینٹ پہن لئے گےتو گھٹنے نہیں دیکھیں گے لیکن
ان کو نہیں پتہ گھٹنوں کی عقل ان کی حرکت سے پتا لگتی ہے۔ آج سے 70 سال پہلے ہماری اسمبلی میں یہ بحث ہوتی تھی کہ کون شہری ہوگا ان لوگوں نے رنگا بللا نے آج ہمیں 70 سال پہلے کردیا آج پھر ہم بحث کر رہے ہیں شہری کون ہوگا۔

فہد احمد نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر سے متعلق مزید کہا اگر آپ کو رجسٹر بنانا تھا تو اس بات پر باناتے، کتنے بے روزگار ہیں، کتنی خاتون کے ساتھ عظمت دری ہوتی ہے، کتنے لوگ آج بھی مال نیوٹریشن سے مرتے ہیں۔

کویتہ کرشن نے اپنی تقریر میں کنن گوپی ناتھن کو نظر بند کرنے پر کہا کنن ان کو لگ رہا ہے اور کنن پیدا نہ ہوجائے لیکن انہوں نے آئی اے ایس پاس کیا، اس کے بعد کہہ رہے ہیں میں اپنے کیریئر کو ٹاٹا بائے بائے کر کے میں صرف ملک کی خدمت میں لگا ہوں لیکن کنن کا نا ہونا، یہ خالی کرسی ہے یہاں پر یہ کیا بتائیں گی آپ کو۔












Conclusion:کویتہ کرشن نے بتایا این آر سی، این پی آر اور سی اے اے یہ
ایک تانا شاہی نظام ہے لیکن لوگ پہچان گئے ہیں، لوگ سمجھ گئے ہیں ان تینوں کا مطلب کیا ہے۔ جمہوریت میں لوگ چنتے ہیں حکومت کو اور حکومت کہہ رہی ہے ان کو استعمال کرکے
حکومت چنے گی ووٹر کون ہونگے۔

فہد احمد نے بتایا یہ شہریت دینے کیلئے بل نہیں لائی ہے۔ یہ بل ان تمام لوگوں کی شہریت چھیننے کیلئے لایا گیا ہے جو ان سے سوال پوچھتے ہیں۔ میں وزیراعظم کو بولنا چاہتا ہوں آپ چاہتے ہیں احتجاج کو ختم کرنا آپ کو کچھ نہیں کرنا آپ کو ایک پریس کانفرنس کرنی ہے اس میں تین نوٹیفکیشن لانے ہیں سی اے واپس لینا ہوگا، این پی آر کو کا عمل روکنا پڑے گا۔
حراستی کیمپ کے جو بات چل رہی ہے اس کو ختم کرنی پڑے گی اور این سی آر تو آپ بول ہی چکے ہیں کہ میں نہیں ہونے دوں گا۔

کہہ تو رہے ہیں 56 انچ کا سینہ ہے کیا 56 لوگوں کو بھی بیٹھا نے کے لئے 7 آر سی آر روڈ پر جگہ نہیں ہے۔ 56 طلباء کو بلائے ہم ان کو بتائیں گے وزیراعظم آپ وزیراعظم بعد میں ہے ملک پہلے ہی آئین پہلے ہے۔ ان کی تھوڑی موٹی چمڑی ہے مجھ کو لگ رہا ہے۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ فہد احمد۔۔۔۔۔ سابق جنرل سیکرٹری۔۔۔ ٹی آئی ایس ایس۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔ کویتہ کرشن۔۔۔۔۔۔ سکریٹری۔۔۔ اے آئی پی ڈبلیو اے۔





Suhail Ahmad
7206466
9760108621
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.