علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں آج صبح سے ایک خبر تصویر کے سات تیزی سے وائرل ہوئی جس میں کہا جا رہا ہے کہ آج صبح رجسٹرار محمد عمران کو کتے نے کاٹ لیا، خبر کے ساتھ ایک تصویر بھی ہے جس میں رجسٹرار تشریف فرما ہیں اور سامنے کارگزار وائس چانسلر، پراکٹر اور دیگر افراد سبھی نہایت سنجید گی سے کھڑے ہوئے ہیں۔ اس تصویر کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ رجسٹرار کوکتے نے کاٹ لیا ہے، جنہیں علاج کے لیے میڈیکل کالج جانا پڑا۔ ان کی عیادت کے لیے قائم مقام وائس چانسلر اور پراکٹر پہنچے۔
وائرل ہوئی اس تصویر اور خبر پر اے ایم یو ڈپٹی پراکٹر پروفیسر علی نواز زیدی نے برہمی کا کا اظہار کرتے ہوئے سختی سے تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ تصویر سے جڑی یہ خبر فرضی ہے، ایسا کچھ نہیں ہوا، بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا راکٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ خبر مکمل طور پر فرضی ہے۔ اس حوالے سے کیس درج کرایا جائے گا۔
وہیں کچھ مبصریں کی رائے میں چونکہ وائرل تصویر میں رجسٹرار تشریف فرما ہیں اور ان کے سامنے کارگزار وائس چانسلر، پراکٹر دیگر اسٹاف نہایت ہی سنجیدگی کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، ایسا منظر عام حالات میں دیکھنے کو نہیں ملتا کہ وائس چانسلر کارگزار ہو یا ریگولر سامنے کھڑا ہو، اس کے سامنے رجسٹرار بیٹھا ہوا ہو اور شاید یہی وہ بنیاد ہے کہ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہوئی کہ کارگزار وائس چانسلر اور پراکٹر، اے ایم یو رجسٹرار کی عیادت کے لیے پہنچے تھے۔ وہیں لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ تصویر میں نظر آنے والے معزز شخصیات پر سوال اٹھتا ہے کہ اصل میں یونیورسٹی کس کے اقبال سے چل رہی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: AAP Supporters Protest 'سنجے سنگھ کے خلاف کارروائی بے بنیاد الزامات اور سیاسی محرکات پر مبنی'
وائرل تصویر سے متعلق اے ایم یو ڈپٹی پراکٹر نے کہا کہ اے ایم یو رجسٹرار میڈیکل نرسنگ کے پروگرام میں گئے ہوئے تھے، واپسی پر انہوں نے محکمہ کی جانب سے جو فرنیچر خریدا گیا، اس کو چیک کرنے کے لئے وہ اس پر بیٹھے ہوئے تھے۔