اتر پردیش: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی دینیات فیکلٹی کے ڈین پروفیسر سعود عالم قاسمی AMU Professor Saud Alam Qasmi نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ اہل سنت کا طریقہ یہ ہے کہ ہم عید الضحی کے روز صبح پہلے دو رکعت عید الاضحی کی نماز واجب ادا کرتے ہیں، اس کے بعد قربانی کرتے ہیں۔ Saud Alam Qasmi on Importance of Eid ul Adha
انہوں نے کہا کہ عید الاضحی کی قربانی یادگار ہے، کیوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالی نے خواب میں دکھایا کہ آپ اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کر رہے ہیں، نبی کا خواب سچا ہوتا ہے اس میں کوئی جھوٹ نہیں، لہذا اگلے دن حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے اسماعیل سے پوچھا آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ کو ذبح کر رہا ہوں، تو حضرت اسماعیل نے فرمایا آپ اپنے خواب کو پورا کر لیجئے گا، انشاءاللہ آپ مجھے صبر کرنے والا پائیں گے اور جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کرنے کے لئے تیار کیا تو اللہ تعالی نے فرمایا کہ یہ آزمائش تھی اور اس آزمائش میں تم پورے اترے۔Saud Alam Qasmi on Importance of Eid ul Adha
انہوں نے کہا کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ اللہ تعالی نے ایک دنبہ بھیجا اور اس طرح قربانی کی گئی، جس کے بعد اللہ تعالی نے رہتی دنیا تک قربانی کو ایک سنت بنا دیا۔ انسان کو ذبح کرنا اللہ کا مقصود نہیں ہے، بندے کی صرف آزمائش مقصود ہے۔ آپ اللہ تعالی سے کس حد تک محبت کرتے ہیں جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کامیاب ہوگئے۔ Saud Alam Qasmi on Importance of Eid ul Adha
پروفیسر قاسمی نے بتایا کہ ایک مرتبہ ایک شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم علم سے پوچھا کہ یہ قربانی Significance of Eid-ul-Adha کیا ہے تو آپ نے فرمایا یہ تمہارے بابا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے اور آپ نے فرمایا کہ یہ سنت تا قیامت جاری رہےگی، جہاں جہاں بھی دنیا میں مسلمان رہیں گے، وہاں عید الاضحی کے روز قربانی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں؛ Eid-ul-Adha 2022: عید الاضحٰی کے موقع پر حکومتی ہدایات پرعمل پیرا ہونے کی اپیل
انہوں نے مزید بتایا کہ قرآن کریم میں اللہ نے فرمایا کہ جن کے دلوں میں اللہ کا خوف ہوتا ہے، جو برائیوں سے بچتے ہیں اور نیکی کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں، اللہ تعالی ان کی قربانی قبول کرتا ہے۔ عید الاضحی کی قربانی رسم نہیں ہے کہ لوگ برائیاں کرتے رہیں، جھوٹ بولتے رہے اور قربانی کریں۔ صرف گوشت کھانا قربانی نہیں ہے بلکہ یہ تو غریبوں کا حق ہے، جو محتاج ہیں۔ ان کو کھلاؤ، اس لئے قربانی کے گوشت کے تین حصے ہوتے ہیں ایک اپنے لئے رکھتے ہیں، دوسرا غریبوں کے لئے اور تیسرا اپنے رشتے داروں کے لئے۔ Significance of Eid-ul-Adha