علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University کے غیر ملکی زبانوں کے شعبہ نے گلوبل انیشیٹیو آف اکیڈمک نیٹ ورکس (گیان) اور وزارت تعلیم کے تعاون سے 'امریکہ اور دیگر مممالک میں ہسپانوی (Spanish) بولنے والی کمیونٹیر کا بین موضوعاتی اور عالمی نقطہ نظر سے تجزیاتی موضوع پر نو روزہ آن لائن ورکشاپ کا انعقاد کیا تھا جس کا آج اختتام ہو گیا۔ اس آن لائن ورکشاپ میں کچھ کمپنی اور یونیورسٹیز نے اے ایم یو کے ساتھ اشتراک کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ Global Initiative of Academic Networks
بھارت میں اسپینش زبان کے ساتھ دیگر غیر ملکی زبانوں کا استعمال کیا جانا یا ان زبانوں کو جاننا اس لیے بھی ضروری ہو جاتا ہے کیوں کہ بھارت کی تجارت اور تجارتی تعلقات دیگر ممالک سے زیادہ ہیں۔ جس ملک سے تجارت کی جا رہی ہیں اس ملک کی زبان کا جاننا ضروری ہو جاتا ہے، جو تجارت اور تجارتی تعلقات کو بنائے رکھنے میں آسانی پیدا کرتی ہے۔ اس لیے ملک کی مختلف سینٹرل یونیورسٹیز میں غیر ملکی زبانوں سے متعلق پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ، گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کورس کے ساتھ غیر ملکی زبانوں سے متعلق پروگرام بھی منعقد کروائے جاتے ہیں۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی غیر ملکی زبانوں کا ایک شعبہ ہے جہاں غیر ملکی زبانوں کی اہمیت اور ضرورت سے متعلق 9 روزہ آن لائن (20 جون سے 28 جون) آن لائن ورکشاپ منعقد کیا گیا تھا۔ اس میں بھارت کے ساتھ دیگر ممالک کے پروفیسرز اور اسکالرس نے شرکت کی۔ آن لائن ورکشاپ میں خطاب کے دوران بھارت میں ڈومینیکن ریپبلکDominican Republic کے سفیر ڈیوڈ پیوگ David Puig نے اپنے وطن کی کیس اسٹڈی اور وہاں ہونے والی نقل مکانی کے حوالے سے تفصیل سے گفتگو کی۔ پیوگ نے آمریت کے خاتمہ کے بعد ڈومینیکن ریپبلک کی تاریخی اور سماجی و اقتصادی ترقی پر روشنی ڈالی۔
ورکشاپ میں شرکت کرنے والے طلبہ کا کہنا ہے اس طرح کے پروگرام خاص کر ہمارے لئے (غیر ملکی زبانوں کے طلباء) کے لیے اہم ہو جاتے ہیں اسی لیے شعبہ برائے غیر ملکی زبان میں GIAN پروجیکٹ کے تحت وزیر تعلیم کی جانب سے منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام ہمارے لئے اہم ہے کیونکہ اس میں غیر ملکی زبانوں کی اہمیت اور ضرورت پر گفتگو کی گئی جس میں ہم نے اپنے سوالات کے جوابات ماہرین اور معروف اسکالرس سے حاصل کئے۔
اسسٹنٹ پروفیسر محمد مراد علی خان (شعبہ برائے غیر ملکی زبانیں) نے ورکشاپ سے متعلق بتایا اس ورکشاپ کا مقصد غیر ملکی زبانوں کو بھارت میں اہمیت اور وقت کی ضرورت تھا۔ بہت سارے سفیر، کمپنی اور یونیورسٹیز نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے جو یقیناً اے ایم یو کے اسکالر اور طلباء کے لئے ایک اچھا موقع ہے۔