ETV Bharat / state

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اپنا یوم تاسیس بھولا - وائسرائے لارڈ لیٹن

آٹھ جنوری 1877 کو محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی بنیاد برٹش انڈیا کے وائسرائے لارڈ لیٹن نے سرسید احمد خان اور دیگر معززین کی موجودگی میں رکھی تھی، جبکہ اے ایم یو ویبسائٹ پر اس کی تاریخ 1875 درج ہے اور یوم تاسیس کے موقع پر کسی بھی طرح کی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اپنا یوم تاسیس بھولا
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اپنا یوم تاسیس بھولا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 8, 2024, 8:07 PM IST

علی گڑھ: بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے سب سے پہلے 1875 میں تین بچوں کے ساتھ مدرسہ العلوم شروع کیا تھا۔ جس کے دو برس بعد اس کا نام تبدیل کرکے محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج رکھا گیا۔ جس کی بنیاد آج کے ہی دن 8 جنوری 1877 کو برٹش انڈیا کے وائسرائے لارڈ لیٹن نے سرسید احمد خان اور دیگر معززین کی موجودگی میں رکھی تھی۔

جو 1920 میں ایم اے او کالج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے نام سے پوری دنیا میں مشہور ہوا۔ بانی سرسید احمد خان کا مشن تھا کہ جو تعلیم کی شمع علی گڑھ میں جلائی ہے، وہ پورے بھارت اور پوری دنیا میں پھیلے۔ سر سید کا کہنا تھا کہ تعلیم سستی اور آسان ہو تاکہ ہر کسی کو تعلیم ملے۔

ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا قیام سب سے پہلے ایک مدرسہ کے طور پر کیا گیا تھا۔ جو بعد میں ایک کالج کی شکل اختیار کر گیا اور آخر کار 1920 میں یونیورسٹی بن گیا۔ معروف اے ایم یو نہ صرف ملک میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔



محمڈن اینگلو اورینٹل کالج جس کی بنیاد تعلیم اور معاشرتی اصلاح پسند سرسید احمد خان نے آج ہی کے دن آٹھ جنوری 1877 کو برٹش انڈیا کے وائسرائے لارڈ لیٹن سے اپنی موجودگی میں رکھوائی تھی۔ جو واضح ہے لیکن یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر ایم اے او کی بنیاد 1875 کو رکھی گئی تھی لکھا ہوا ہے۔ یوم تاسیس کے موقع پر آج کسی بھی طرح کی تقریب کیمپس میں دکھائی نہیں دی، جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے ہی یوم تاسیس کو بھول گیا ہے۔

جبکہ سر سید کا طلباء سے کہنا تھا کہ یوم تاسیس منانا چاہیے لیکن آج یونیورسٹی یوم تاسیس منانا تو دور خود اس کی تاریخ تک بھول گئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کا سوال کا جواب دیتے ہوئے یونیورسٹی ترجمان پروفیسر عاصم نے بتایا کہ آج یوم تاسیس سے متعلق کسی طرح کی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا۔

اے ایم یو ویبسائٹ www.amu.ac.in کے مطابق محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی بنیاد 1877 کی جگہ 1875 میں رکھی گئی تھی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 24 مئی 1875 میں بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے مدرسہ العلوم کی بنیاد رکھی تھی۔

وہ آگے کہتے ہیں کہ اے ایم یو ویبسائٹ پر موجود اطلاع کے مطابق آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی 1155 ایکڑ زمین پر پھیلی ہوئی ہے۔ جس میں ملک اور بیرونی ممالک کے تقریباً 37113 طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ طلباء کے لئے 20 اقامتی ہال، 13 فیکلٹی، 117 شعبہ ہیں۔

واضح رہے 8 جنوری 1877 کو علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ کی خصوصی ضمیمہ میں آٹھ جنوری 1877 کو منعقدہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کی رپورٹ انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی شائع ہوئی تھی جو آج بھی محفوظ ہے۔ ایم اے او کالج کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں برٹش انڈیا کے وائسرائے لارڈ لیٹن نے 8 جنوری 1877 کو سرسید احمد خان، کنور لطیف خان اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ ایم اے او کالج یکم دسمبر 1920 کو سرکاری گزٹ کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تبدیل ہوا اور 17 دسمبر 1920 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا افتتاح ہوا۔ یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر نواب محمود آباد اور پہلی چانسلر سلطان جہاں بیگم تھی۔ ایم اے او کالج کی بنیاد کے ساتھ سرسید احمد خان نے ایک کیپسول بھی دفن کیا تھا۔ جس میں سونے چاندی کے سکے کے ساتھ دیگر دستاویزات بھی تھے جو آج بھی ہمارے یہاں زمین میں دفن ہیں۔

علی گڑھ: بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے سب سے پہلے 1875 میں تین بچوں کے ساتھ مدرسہ العلوم شروع کیا تھا۔ جس کے دو برس بعد اس کا نام تبدیل کرکے محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج رکھا گیا۔ جس کی بنیاد آج کے ہی دن 8 جنوری 1877 کو برٹش انڈیا کے وائسرائے لارڈ لیٹن نے سرسید احمد خان اور دیگر معززین کی موجودگی میں رکھی تھی۔

جو 1920 میں ایم اے او کالج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے نام سے پوری دنیا میں مشہور ہوا۔ بانی سرسید احمد خان کا مشن تھا کہ جو تعلیم کی شمع علی گڑھ میں جلائی ہے، وہ پورے بھارت اور پوری دنیا میں پھیلے۔ سر سید کا کہنا تھا کہ تعلیم سستی اور آسان ہو تاکہ ہر کسی کو تعلیم ملے۔

ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا قیام سب سے پہلے ایک مدرسہ کے طور پر کیا گیا تھا۔ جو بعد میں ایک کالج کی شکل اختیار کر گیا اور آخر کار 1920 میں یونیورسٹی بن گیا۔ معروف اے ایم یو نہ صرف ملک میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔



محمڈن اینگلو اورینٹل کالج جس کی بنیاد تعلیم اور معاشرتی اصلاح پسند سرسید احمد خان نے آج ہی کے دن آٹھ جنوری 1877 کو برٹش انڈیا کے وائسرائے لارڈ لیٹن سے اپنی موجودگی میں رکھوائی تھی۔ جو واضح ہے لیکن یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر ایم اے او کی بنیاد 1875 کو رکھی گئی تھی لکھا ہوا ہے۔ یوم تاسیس کے موقع پر آج کسی بھی طرح کی تقریب کیمپس میں دکھائی نہیں دی، جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے ہی یوم تاسیس کو بھول گیا ہے۔

جبکہ سر سید کا طلباء سے کہنا تھا کہ یوم تاسیس منانا چاہیے لیکن آج یونیورسٹی یوم تاسیس منانا تو دور خود اس کی تاریخ تک بھول گئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کا سوال کا جواب دیتے ہوئے یونیورسٹی ترجمان پروفیسر عاصم نے بتایا کہ آج یوم تاسیس سے متعلق کسی طرح کی تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا۔

اے ایم یو ویبسائٹ www.amu.ac.in کے مطابق محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی بنیاد 1877 کی جگہ 1875 میں رکھی گئی تھی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 24 مئی 1875 میں بانی درسگاہ سرسید احمد خان نے مدرسہ العلوم کی بنیاد رکھی تھی۔

وہ آگے کہتے ہیں کہ اے ایم یو ویبسائٹ پر موجود اطلاع کے مطابق آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی 1155 ایکڑ زمین پر پھیلی ہوئی ہے۔ جس میں ملک اور بیرونی ممالک کے تقریباً 37113 طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ طلباء کے لئے 20 اقامتی ہال، 13 فیکلٹی، 117 شعبہ ہیں۔

واضح رہے 8 جنوری 1877 کو علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ کی خصوصی ضمیمہ میں آٹھ جنوری 1877 کو منعقدہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کی رپورٹ انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی شائع ہوئی تھی جو آج بھی محفوظ ہے۔ ایم اے او کالج کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں برٹش انڈیا کے وائسرائے لارڈ لیٹن نے 8 جنوری 1877 کو سرسید احمد خان، کنور لطیف خان اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ ایم اے او کالج یکم دسمبر 1920 کو سرکاری گزٹ کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تبدیل ہوا اور 17 دسمبر 1920 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا افتتاح ہوا۔ یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر نواب محمود آباد اور پہلی چانسلر سلطان جہاں بیگم تھی۔ ایم اے او کالج کی بنیاد کے ساتھ سرسید احمد خان نے ایک کیپسول بھی دفن کیا تھا۔ جس میں سونے چاندی کے سکے کے ساتھ دیگر دستاویزات بھی تھے جو آج بھی ہمارے یہاں زمین میں دفن ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.