ETV Bharat / state

یکم دسمبر 2020 اے ایم یو کی تاریخ میں سنگ میل

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے اپنے قیام کے سو سال مکمل کر لیے ہیں۔ واضح ہو کہ یکم دسمبر 1920 کو محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کو سرکاری گزٹ کے ذریعے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا۔

aligarh muslim university
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
author img

By

Published : Dec 1, 2020, 5:18 PM IST

سرسید احمد خان نے 1875 میں 6 بچوں کے ساتھ مدرسۃ العلوم کی بنیاد رکھی، جس کو یکم دسمبر 1920 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا درجہ سرکاری گزٹ کے ذریعہ حاصل ہوا۔

دیکھیں ویڈیو

موجودہ وقت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک معروف اور عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ ہے، جس میں 35 ہزار سے زیادہ طلبہ و طالبات 350 مختلف کورسوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور تقریباً 10 ہزار تدریسی و غیر تدریسی عملہ ہے۔

centenary gate
سینٹری گیٹ

ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یکم دسمبر اے ایم یو کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ جس کا خواب سر سید احمد خان نے 1873 میں دیکھا تھا کہ ہم مستقبل یونیورسٹی بنائیں گے۔ 1875 میں مدرسہ، 1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج (ایم اے او) اور 1920 میں سرسید احمد خان کے انتقال کے بعد اس ادارے کو یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہوا۔

سرسید کا خواب تو یہ تھا کہ بھارت کے تمام مسلم ادارے اس سے الحاق کئے جائیں تاکہ اس کا ایک کل ہند کردار بنا رہے۔

sir syed ahmed khan message
سر سید احمد خاں کا پیغام

مزید پڑھیں:

اردو زبان فروغ کے لیے سکالرشپ

بھارت کی تاریخ میں تعلیمی اداروں کی تاریخ میں اے ایم یو پہلی یونیورسٹی ہے، جس کا پہلا چانسلر ایک خاتون کو بنایا گیا (بیگم سلطان جہاں) اور پہلے وائس چانسلر نواب محمودآباد بنے اور 124 ممبران جو فاؤنڈیشن کمیٹی کے تھے ان کو کورٹ کا ممبر بنایا گیا۔

سرسید احمد خان نے 1875 میں 6 بچوں کے ساتھ مدرسۃ العلوم کی بنیاد رکھی، جس کو یکم دسمبر 1920 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا درجہ سرکاری گزٹ کے ذریعہ حاصل ہوا۔

دیکھیں ویڈیو

موجودہ وقت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک معروف اور عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ ہے، جس میں 35 ہزار سے زیادہ طلبہ و طالبات 350 مختلف کورسوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور تقریباً 10 ہزار تدریسی و غیر تدریسی عملہ ہے۔

centenary gate
سینٹری گیٹ

ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یکم دسمبر اے ایم یو کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ جس کا خواب سر سید احمد خان نے 1873 میں دیکھا تھا کہ ہم مستقبل یونیورسٹی بنائیں گے۔ 1875 میں مدرسہ، 1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج (ایم اے او) اور 1920 میں سرسید احمد خان کے انتقال کے بعد اس ادارے کو یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہوا۔

سرسید کا خواب تو یہ تھا کہ بھارت کے تمام مسلم ادارے اس سے الحاق کئے جائیں تاکہ اس کا ایک کل ہند کردار بنا رہے۔

sir syed ahmed khan message
سر سید احمد خاں کا پیغام

مزید پڑھیں:

اردو زبان فروغ کے لیے سکالرشپ

بھارت کی تاریخ میں تعلیمی اداروں کی تاریخ میں اے ایم یو پہلی یونیورسٹی ہے، جس کا پہلا چانسلر ایک خاتون کو بنایا گیا (بیگم سلطان جہاں) اور پہلے وائس چانسلر نواب محمودآباد بنے اور 124 ممبران جو فاؤنڈیشن کمیٹی کے تھے ان کو کورٹ کا ممبر بنایا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.