علیگڑھ: جنسی ہراسانی کو لے کر پہلوانوں کا ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنتر منتر پر تقریبا ایک ماہ دھرنہ دینے والے پہلوانوں کو 28 مئی کو دہلی پولیس نے وہاں سے ہٹا دیا۔ پہلوان نئے پارلیمنٹ جانا چاہتے تھے جس پر پولیس نے انہیں وہاں جانے سے روک دیا تھا۔ برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے پہلوانوں کو مختلف تتنظموں کے ساتھ سیاسی جماعتوں کی بھی حمایت حاصل ہو رہی ہیں۔ خواتین پہلوانوں کو چہار جانب سے حمایت بھی مل رہی۔ واضح رہے کہ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی احتجاج کررہے پہلوانوں کی حمایت کے لیے جنتر منتر گئی تھی۔ پرینکا گاندھی نے تمام پہلوانوں سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سے متعلق بات چیت بھی کی تھی۔
وہیں گزشتہ روز ضلع علیگڑھ میں آل انڈیا مہیلا کانگریس کی کال پر کانگریس لیڈر روہی زبیری کے گھر پہلوانوں کی حمایت میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈران نے برج بھوشن کو سپورٹ کرنے کا الزام بی جے پی پر لگاتے ہوئے کہا کہ برج بھوشن بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہیں اسی لئے ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے اور ایف آئی آر بھی کورٹ کے حکم پر درج کی گئی۔ کانگریس لیڈر روہی زبیری نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پولیس نے برج بھوشن شرن کے خلاف دہلی کے کناٹ پیلس پولیس اسٹیشن میں دو ایف آئی آر تو درج کی تاہم ابھی تک انہیں گرفتار نہیں کیا گیا ہے اسی لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔
ضلعی صدر زرینہ آغا نے کہا کہ ایک جانب حکومت بیٹی پڑھاؤ بیٹی بچاؤ کا نعرہ دیتی ہے اور دوسری جانب ملک کا نام بین الاقوامی سطح پر روشن کرنے والی بیٹیوں کے ساتھ انصاف نہیں کرتی اور ناہی ان کے مسائل کو سنا جاتا ہے۔ 28 مئی پارلیمنٹ کے پاس پہلوانوں کے ساتھ کیا ہوا وہ سب کے سامنے ہے جس کا ذکر کرتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔ زرینہ آغا نے مزید کیا اگر حکومت برج بھوشن سنگھ کو جلد گرفتار نہیں کرتی تو ہم علیگڑھ میں بھی ہم پہلوانوں کی حمایت میں احتجاج شروع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : Wrestlers Protest برج بھوشن پر کارروائی نہ کرنے کی وجہ مودی بتائیں، پرینکا گاندھی