اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں زہریلی شراب (Poisonous Liquor) پینے سے اب تک 35 لوگوں کی موت واقع ہو چکی ہے۔
انتظامیہ کے دعوے کے مطابق اب تک 23 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ زہریلی شراب سے اب تک 35 لوگوں کے مرنے کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ اس میں گرامین کے ساتھ گیس بٹلنگ پلانٹ کے ڈرائیور اور دیگر ملازمین بھی شامل ہیں۔
اس واقعے میں 15 لوگوں کی حالت اب بھی نازک ہے جو جے این میڈیکل کالج اور ضلع اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمین کے خلاف این ایس اے اور املاک ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی ایم چندر بھوشن سنگھ نے بتایا کہ اب تک چار سرکاری ٹھیکے سیل کر دیے گئے ہیں۔
معاملے کو اے ڈی ایم انتظامیہ کے ذریعے مجسٹریٹ جانچ کرائی جا رہی ہے۔ 15 دن میں اے ڈی ایم انتظامیہ ڈی پی پال سے جانچ رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ وہیں مجسٹریٹ جانچ میں اے ڈی ایم انتظامیہ ڈی پی پال نے ضلع آبکاری افسر اور دیگر متعلقہ افسروں نیز 3 انسپکٹر کو نوٹس جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ زہریلی شراب معاملہ کے تعلق سے 3 مقدمے درج کئے گئے ہیں جو کہ تھانہ لودھا، کھیر اور جواں میں درج کرائے گئے ہیں۔ 12 لوگوں کے خلاف الگ الگ مقدمے درج کرائے گئے ہیں۔ وہیں مفرور کلیدی ملزم شراب کاروباری وپن یادو اور رشی شرما کے خلاف 50 ہزار کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کلاندھی نیتھانی کے مطابق تھانہ لودھا علاقے میں پنکج سنگھ، گنگا سہائے، انل چودھری، گنگارام، دگپال، نریندر، وپن یادو کے خلاف غیر ارادتاً قتل، آبکاری ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس میں شراب کے لائسنسی ٹھیکے دار گنگا سہائے، انل چودھری، گنگارام، وپن یادو شامل ہیں۔
وہیں تھانہ کھیر میں بھی غیر ارادتاً قتل اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں شراب ٹھیکے دار نریندر، سیلس مین اجے، شراب کاروباری انل چودھری، وپن یادو، سیلس مین راجندر کو نامزد کیا گیا ہے۔