ETV Bharat / state

علی گڑھ: اے ایم یو طلباء کا انوکھا احتجاج

author img

By

Published : Jan 11, 2020, 9:41 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے یونیورسٹی کے پرانی چونگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہاتھوں میں زنجیر اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر پر امن احتجاجی مارچ کیا۔

اے ایم یو طلباء کا انوکھا احتجاج
اے ایم یو طلباء کا انوکھا احتجاج

احتجاج میں طلباء نے ہاتھوں میں زنجیر باندھ کر سی اے اے، این سی آر اور این پی آر کے خلاف نعرے بازی کی اور ملک کے تعلیمی اداروں پر حملوں کی مذمت کے ساتھ جے این یو، اے ایم یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور بی ایچ یو کی حمایت میں آواز بلند کی۔

اے ایم یو طلباء کا انوکھا احتجاج، ویڈیو

احتجاج کے دوران کچھ طلبا نے ہاتھوں میں زنجیر کے ساتھ ساتھ آنکھوں پر پٹی بھی باندھی ہوئی تھی۔

طلباء کا کہنا تھا اس وقت حکومت نے سبھی طلباء کے ہاتھ اور منہ بند کر دئے ہیں اور جو بھی آواز اٹھاتا ہے اس کی آواز بند کردی جاتی ہے نیز ایک ایک کر کے سبھی تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے بتایا 'ہم لوگ صرف یہ دکھانا چاہتے ہیں جس طرح سے ملک میں طلباء پر ظلم ہو رہے ہیں اسی طرز پر یہاں پر ہم لوگوں کو ایک طرح سے باندھ دیا گیا ہے اور ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم بندھے ہوئے ہیں، یہ لوگ ہماری آواز دبانا چاہتے ہیں، جو طلباء ہاتھوں میں زنجیر باندھ کر بلند آواز کرکے یہ دکھا رہے ہیں یہ حالات تم نے ہماری کی ہے۔

احتجاج میں طلباء نے ہاتھوں میں زنجیر باندھ کر سی اے اے، این سی آر اور این پی آر کے خلاف نعرے بازی کی اور ملک کے تعلیمی اداروں پر حملوں کی مذمت کے ساتھ جے این یو، اے ایم یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور بی ایچ یو کی حمایت میں آواز بلند کی۔

اے ایم یو طلباء کا انوکھا احتجاج، ویڈیو

احتجاج کے دوران کچھ طلبا نے ہاتھوں میں زنجیر کے ساتھ ساتھ آنکھوں پر پٹی بھی باندھی ہوئی تھی۔

طلباء کا کہنا تھا اس وقت حکومت نے سبھی طلباء کے ہاتھ اور منہ بند کر دئے ہیں اور جو بھی آواز اٹھاتا ہے اس کی آواز بند کردی جاتی ہے نیز ایک ایک کر کے سبھی تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے بتایا 'ہم لوگ صرف یہ دکھانا چاہتے ہیں جس طرح سے ملک میں طلباء پر ظلم ہو رہے ہیں اسی طرز پر یہاں پر ہم لوگوں کو ایک طرح سے باندھ دیا گیا ہے اور ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم بندھے ہوئے ہیں، یہ لوگ ہماری آواز دبانا چاہتے ہیں، جو طلباء ہاتھوں میں زنجیر باندھ کر بلند آواز کرکے یہ دکھا رہے ہیں یہ حالات تم نے ہماری کی ہے۔

Intro:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے آج یونیورسٹی پرانی چونگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہاتھوں میں زنجیر باندھ کر پر امن احتجاج مارچ کیا۔


Body:ہاتھوں میں زنجیر باند کر احتجاج کے دوران یونیورسٹی طلبا و طالبات نے سی اے اے، این سی آر، این پی آر کے خلاف نعرے بازی کی اور ملک کے تعلیمی اداروں پر حملوں کی مذمت کے ساتھ جے این یو، اے ایم یو، جامعہ، اور بی ایچ یو کی حمایت میں آواز بلند کی۔

احتجاج کے دوران کچھ طلبا نے ہاتھوں میں زنجیر کے ساتھ آنکھوں پر پٹی بھی باندھی ہوئی تھی احتجاج میں شامل طلبہ کا کہنا تھا اس وقت حکومت نے سبھی طلبہ کے ہاتھ اور منہ باندھ دیے ہیں جو بھی آواز اٹھاتا ہے ان کی آواز بند کردی جاتی ہے۔ اور ایک ایک کر کے سبھی تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


Conclusion:یونیورسٹی کی طالبہ نے بتایا ہم لوگ صرف یہ دکھانا چاہتے ہیں جس طرح سے ملک میں ظلم ہورہاہے۔ طلبا کے ساتھ یہاں پر ہم لوگوں کو ایک طرح سے باندھ دیا گیا ہے تو ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم بندھے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ ہماری آواز دبانا چاہتے ہیں۔ جو آج طلباہاتھوں میں زنجیر باندھ کر بلند آواز کرکے یہ دکھا رہے ہیں یہ حالات تم نے ہماری کی ہے۔



۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ طالبہ۔۔۔۔۔ اے ایم یو علی گڑھ۔





Suhail Ahmad
7206466
9760108621
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.