اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے دادری کے گاؤں بساہڑہ میں 28 ستمبر 2015 کی رات کو پیٹ پیٹ کر قتل کئے گئے اخلاق کی بیٹی اور چشم دید گواہ شائستہ سمن نہ ملنے کی وجہ سے عدالت نہیں پہنچ سکیں۔ عدالت نے اب اگلی تاریخ 12 اپریل طے کی ہے۔ اس معاملے میں 12 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔
شائستہ کے عدالت جانے اور نہیں جانے کی خبروں میں تضاد چل رہا تھا، لیکن شام کو اس بات کی تصدیق ہوئی کہ وہ گواہی کے لیے عدالت نہیں پہنچ سکیں۔
وکیل کے مطابق جمعرات کو گواہی کی تاریخ طئے تھی لیکن شائستہ تک سمن نہیں پہنچ سکا جس کی وجہ سے وہ عدالت نہیں آسکیں۔ عدالت نے اخلاق کے قتل معاملے میں روپندر، وویک، ہری یوم، وشال، سندیپ، ونئے، شری اوم، ہری اوم کمار، سورو، گورو، ارون اور شیوم کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔ اسی اثنا میں اس وقت کے تھانہ انچارج سبودھ سنگھ، جو سرکاری گواہ تھے، بلند شہر میں ہجوم نے ان کو بھی پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ ایک ملزم رویندر کی عدالتی تحویل کے دوران جیل میں موت ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں:اخلاق قتل کیس: اخلاق کی بیٹی کی گواہی
واضح رہے کہ بساہڑہ گاؤں میں اخلاق کو شرپسندوں نے پیٹ پیٹ کر 28 ستمبر 2015 کو ہلاک کر دیا تھا۔ بچاؤ کرنے پر ان کے بیٹے دانش کے ساتھ بھی تشدد کیا گیا تھا۔ گوتم بودھ نگر ڈسٹرکٹ کورٹ میں فاسٹ ٹریک عدالت کے ذریعہ اس کیس کی سماعت جاری ہے لیکن یہ کیس تقریباً ساڑھے پانچ سال سے زیر سماعت ہے۔