اکھلیش یادو نے جمعہ کے روز کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی مدت کار میں پیش کیا گیا مرکزی بجٹ ہو یا وقت وقت پر راحت پیکج کا اعلان، سب میں تفصیلات غائب رہتی ہیں۔
بی جے پی حکومت کے ذریعہ اعلان 20 لاکھ کروڑ کے 'مہا پیکج' میں کتنا غریب کو ملے گا، کتنا کسان، دہاڑی مزدوروں، مہایر مزدوروں، چھوٹے اور خوردہ تاجر، ٹھیلے، پٹری والے اور دیگر مزدور لوگوں میں تقسیم کرنا ہے، اس بارے میں کوئی انکشاف نہیں کررہا ہے۔ اسے بھی بی جے پی کی دیگر جملے بازی والی یوجناؤں کی گنتی میں کیو نہ رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ بھی اپنے لیڈر کے عہدے پیروں کے نشان پر چلتے ہوئے نئے۔ نئے کمیشن تشکیل دینے میں مصروف ہیں۔
پوری ریاست میں کام کی آس میں مزدورں کی آنکھیں پتھرا رہی ہیں لیکن حکومت کا ان کی فکر نہیں ہے۔ اب وزیر اعلیٰ یوگی بتایئے کہ محنت کش کا پیٹ روٹی سے بھرے گا، کمیشن کی میٹنگوں اور ان کے جاری پریس نوٹ سے نہیں۔ مزدوروں کے سامنے گھوپ اندھیرا ہے۔
سابق وزیراعلی نے کہا کہ بی جے پی کو اب تسلیم کر لینا چاہیے کہ اس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی معیشت کافی برے دور سے گزار رہی ہے۔
لوگوں کے پاس روزگار نہیں ہے، نوٹ بندی، جے ایس ٹی نے کاروبار چوپٹ کردیا۔ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے۔ نوکری کم ہورہی ہیں۔ ڈیمانڈ، سپلائی میں کافی فرق ہے، دنیا کی نگاہ میں بھارت کی ساکھ گر رہی ہے۔