لکھنو: اترپردیش کانگریس کی ریاستی کمیٹی میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ اجے رائے کو ریاستی صدر بنائے جانے کے بعد قیاس ارائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ آنے والے عام انتخابات میں چند اہم فیصلے لئے جا سکتے ہیں۔ اس سے قبل پرینکا گاندھی کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ بنارس پارلیمانی حلقہ سے وزیراعظم کے مقابلے انتخابی میدان میں ہوسکتی ہیں لیکن اس قیاس کو اجئے رائے کے ریاستی صدر بنائے جانے کے بعد اور تقویت مل رہی ہے۔
سیاسی ماہرین مانتے ہیں کہ اجئے رائے ایک برہمن فیملی سے اتے ہیں۔ ریاستی صدر بنائے جانے کے بعد یو پی کے برہمن ووٹ پر بھی کانگرس پارٹی داؤں لگا سکتی ہے۔ اس سے قبل دلت طبقے سے انے والے برج لال خابری ریاستی صدر کے عہدے پر تھے لیکن ان کی جگہ اب اجئے رائے کو ریاستی صدر کا عہدہ دیا گیا ہے جس سے سیاسی حلقوں میں کئی طرح کی باتیں سامنے ارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:AIMIM Criticizes On Congress اے ائی ایم ائی کے قومی ترجمان کی کانگریس پر تنقید
واضح رہے کہ اجئے ر ائے اپنے بھائی اودھیش رائے کے قتل معاملے میں مرکزی گواہ تھے۔اس میں مرکزی ملزم مختار انصاری کو بنایا گیا تھا۔ ان کے علاوہ تین ملزم شامل تھے۔ رواں برس وارانسی کے ایم پی ایم ایل اے عدالت نے کانگریس رہنما اودھیش رائے قتل معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا ہے جو 31 سال قبل وارانسی کے چیت گنج میں پیش آیا تھا۔ اس کیس میں عدالت نے مختار انصاری کو قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔