پریاگ راج: عتیق اور اشرف کے قتل کے بعد مسلم طبقہ کے لوگوں میں سماج وادی پارٹی کے تئیں ناراضگی دکھائی دے رہی ہے۔ بلدیاتی انتخابات سے پہلے ایس پی چھوڑ کر اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہونے والے لیڈروں کا کہنا ہے کہ پریاگ راج میں عتیق اشرف کے قتل کے واقعہ کے لیے اکھلیش یادو ذمہ دار ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر کونسلر کے خاوند سلامت اللہ نے الزام لگایا کہ اکھلیش یادو نے ودھان سبھا میں سی ایم یوگی کو اکسانے کا کام کیا، جس کی وجہ سے پریاگ راج میں اتنا بڑا واقعہ پیش آیا۔ اس کے نتیجے میں اب مسلمان ایس پی سے مایوس ہو چکے ہیں، جس کا خمیازہ اکھلیش یادو کو 2024 کے انتخابات میں اٹھانا پڑے گا۔ یہی نہیں، جن سیٹوں پر اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار بلدیاتی انتخابات میں لڑے تھے، انہیں بھی پچھلے انتخابات کے مقابلے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے نہ صرف پریاگ راج بلکہ اترپردیش کے دیگر اضلاع میں بھی اپنی جڑیں قائم کر لی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے امیدواروں نے پریاگ راج سمیت ریاست کے دیگر اضلاع میں جیت درج کی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جب اے آئی ایم آئی ایم کو ریاست کے مختلف اضلاع میں کامیابی ملی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ جس طرح سے پریاگ راج میں عتیق اشرف کے خلاف کارروائی کی گئی، اس واقعہ کو لے کر مسلم کمیونٹی میں ناراضگی ہے۔ اس کا خمیازہ سماج وادی پارٹی کو اٹھانا پڑا۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر سلامت اللہ کا کہنا ہے کہ مسلمان اکھلیش یادو کے اس عمل سے ناراض ہیں۔ اس کا ابتدائی نتیجہ شہری انتخابات میں ایس پی نے دیکھا ہے۔ اتنا ہی نہیں، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں آنے والے دنوں میں ایس پی کا صفایا ہو جائے گا۔
بلدیاتی انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی چھوڑ کر اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہونے والے سلامت اللہ نے میونسپل انتخابات میں وارڈ نمبر 99 سے اپنی بیوی نازش پروین کو میدان میں اتارا۔ ان کے سامنے سابق سٹی صدر نفیس انور کی اہلیہ شبنم بیگم تھیں جو کانگریس کے دو بار کونسلر رہ چکے ہیں۔ کانگریس لیڈر کی بیوی کو الیکشن میں اے آئی ایم آئی ایم رہنما کی اہلیہ نے شکست دی۔ اسی طرح کریلی کے وارڈ 83 سے اے آئی ایم آئی ایم کی پروین بیگم نے بی ایس پی کی عالم آرا کو 38 ووٹوں سے شکست دی۔ اس کے ساتھ ہی میئر کے انتخاب کے نتائج میں اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کو 24 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب اے آئی ایم آئی ایم کے دو کونسلر امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے اور میئر کے امیدوار کو 24 ہزار سے زائد ووٹ ملے ہیں۔
مزید پڑھیں: UP MIM President Statement ہم نے جودا بائی کو ملکہ ہندوستان بنایا، ہم سے زیادہ سیکولر کون ۔۔۔؟
پریاگ راج میں عتیق اور اشرف کے قتل کی وجہ سے مسلم سماج میں ایس پی سے ناراضگی ہے۔ کئی ایسے مسلم لیڈر ہیں جو یہ ماننے لگے ہیں کہ اسمبلی میں اکھلیش کے اکسانے کی وجہ سے عتیق احمد کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔ عتیق اشرف کے قتل کی وجہ سے مسلم طبقہ میں ایس پی کے خلاف ناراضگی اور بھی بڑھ گئی ہے۔ اس کا سیدھا فائدہ اب اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کو مل رہا ہے۔