حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے اترپردیش انتخابات 2022 میں 100 حلقوں سے مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
اسدالدین اویسی نے بتایا کہ ’اترپردیش میں مجلس نے سابق کابینی وزیر اوم پرکاش راجبھر کی قیادت والی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے جبکہ اوم پرکاش راجبھیر کی سربراہی میں بھگیدار سنکلپ مورچہ بنایا گیا جس میں مجلس، سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی اور دیگر چھوٹی پارٹیاں شامل ہیں۔
مجلس اتحاد المسلمین نے گذشتہ بہار انتخابات میں بہتر مظاہرہ کیا تھا جبکہ اترپردیش انتخابات 2022 میں 100 اسمبلی نشستوں پر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا کہ وہ اترپردیش انتخابات میں اوم پرکاش راجبھیر کی زیرقیادت محاذ بھگیدارسنکلپ مورچہ کا حصہ ہیں۔ اسدالدین اویسی نے آج ہندی میں ٹوئٹ کرکے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی آئندہ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی۔ اویسی عام طور پر سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر انگریزی میں اپنا پیام بھیجتے ہیں لیکن آج ہندی میں ٹوئٹ کرکے انہوں نے کہا کہ ’اترپردیش انتخابات میں ان کی پارٹی نے 100 حلقوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم ڈرائیور پر تشدد: اسد اویسی کا کارروائی کا مطالبہ
اویسی نے ٹوئٹ کیا کہ ’اترپردیش انتخابات کےلیے مجلس نے امیدواروں کا انتخاب شروع کردیا ہے‘۔ ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ’ہم اوم پرکاش راجبھیر کے بھاگیدار سنکلپ مورچہ کے ساتھ ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد کے تعلق سے ان کی کسی دوسری پارٹی سے بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اترپردیش میں آئندہ سال کے آغاز پر انتخابات منعقد ہوں گے۔ گذشتہ سال بہار اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحادالمسلمین نے بنگال کے سرحد علاقوں میں مسلم اکثریتی سیمانچل خطے میں پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ 20 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا۔