ETV Bharat / state

قنوج: ہسپتال سے ٹریکٹر کے ذریعہ لاش گھر پہنچی، محکمہ صحت پر سوالیہ نشان

ریاست اتر پردیش کے شعبہ صحت میں بد انتظامی اور انتظامیہ کی بے حسی کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ ریاست کے ضلع قنوج کے میڈکل کالج میں ایک معمر مریض کی موت کے بعد اس کی لاش کو اسپتال سے باہر لے جانے کے لیے نہ تو اسٹریچر کا نظم کیا گیا اور نہ ہی ایمبولنس فراہم کی گئی۔

محکمہ صحت پر سوالیہ نشان
محکمہ صحت پر سوالیہ نشان
author img

By

Published : Jun 20, 2021, 3:13 PM IST

ریاست کے ضلع قنوج میں محکمہ صحت کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔

یہاں انسانیت کو شرمسار کرنے والا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ قنوج کے میڈیکل کالج میں ایک معمر مریض زیر علاج تھے۔ دوران علاج ہی ان کی موت ہوگئی۔

معمر مریض کی موت کے بعد ان کی لاش کو اسپتال سے باہر لے جانے کے لیے مریض کے اہل خانہ کو نہ تو اسٹریچر ملا اور نہ ہی انہیں ایمبولنس مہیا کرائی گئی۔

اس کے بعد بزرگ کے اہل خانہ مجبورا لاش کو چادر میں لپیٹ کر ایمرجنسی وارڈ سے ٹریکٹر تک لئے گئے ۔

جب بزرگ مریض کی موت کے بعد اہل خانہ ان کے لاش کو چادر میں لپیٹ کر لے جارہے تھے تو کسی نے تصویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر وائرل کردیا ۔

انسانیت کو شرمسار کرنے والی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مذکورہ اسپتال کے انتظامیہ نے معاملہ کے عدم واقفیت کا حوالہ دیتے ہوے خود کو اس معاملہ سے الگ کر نے کو شش کررہے ہیں ۔یہ معاملہ گذشتہ سینچر کو پیش آیا۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق تروا کوتوالی تھانہ کے متولی گاوں کے ساکن 70 سالہ رام سروپ کی حالت بگڑنے پر انہیں جمعہ کو میڈیکل کالج میں داخل کیاگیاتھا۔

دوران علاج سنیچر کو ہی ان کی موت ہوگئی۔موت کی خبر ملنے کے بعد اہل خانہ نے تمام ضروی دستاویزات کی سرگرمیوں کی تکمیل کے بعد میڈیک کالج کے ملازمین نے بزرگ کی لاش اہل خانہ کے حوالےکردیا۔

اسی دوران طبی عملوں نے لاش کو وارڈ سے باہر لے جانے کے لئے نہ تو اسٹریچر دیا اور نہ ہی لاش کو گھر تک لے جانے کے لئے ایمبولنس کا انتظام کرایا۔

اہل خانہ لاش کو وارڈ سے باہر لے جانے کے لئے ادھر ادھر بھٹکتے رہے ۔تاہم اسپتال کے کسی بھی ملازم نے اسٹریچر مہیا کرانے کی زحمت نہیں اٹھائی۔

آخر کار تھک ہار کر اہل خانہ نے چادر کو ہی اسٹریچر بناکر اس پر لاش رکھ کر باہر لے گئے ۔اس دوران اہل خانہ نے ایمرجنسی وارڈ کے باہر بھی گئے ۔تاہم یہاں بھی انہیں بدانتظامی کا ساما کرنا پڑا۔کیونکہ لاش کو گھر تک لے جانے کے لئے ایمبولنس نہ ملنے پر اہل خانہ نے گاوں سے ٹریکٹر منگوایا۔ اور پھر ٹریکٹر سے لاش کو گھر لے جایاگیا۔

ایمر جنسی وارڈ سے چادر میں لاش کو لے کر جانے کے دوران کسی نے تصویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر اس تصویر کو وائرل کردیا ۔میڈیکل کالج میں انسانیت کو شرمسار کرنے والی تصویر وائرل ہونے کے بعد پھر سے شعبہ صحت پر سوالیہ نسان اٹھنے لگا ہے ۔

میڈیکل کالج کے سی ایم ایس ڈاکٹر دلیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ بزرگ کی موت کے بعد اس کے لاش کو ایمبولنس نہ دینے کی جانکاری ان کے پاس نہیں ہے ۔

مزید پڑھیں:پبلک ہیلتھ سنٹر کی خستہ حالی سے عوام میں ناراضگی

انہوں نے اگر ایسا کچھ ہوا ہے تو معاملہ کی جانچ کی جائیگی۔اور لاپرواہ ملازم کے خلاف کاروائی کی جائیگی

انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج میں اسٹریچر کاا نتظام ہے۔مریضوں کو کسی طرح کی کوئی تکلیف نہ ہواس کے لئے وارڈ بوائے بوائے بھی مقرر کئے گئے ہیں۔

لاش کو لے جانے کے لئے بھی گاڑیوں کا انتظام ہے

ریاست کے ضلع قنوج میں محکمہ صحت کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔

یہاں انسانیت کو شرمسار کرنے والا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ قنوج کے میڈیکل کالج میں ایک معمر مریض زیر علاج تھے۔ دوران علاج ہی ان کی موت ہوگئی۔

معمر مریض کی موت کے بعد ان کی لاش کو اسپتال سے باہر لے جانے کے لیے مریض کے اہل خانہ کو نہ تو اسٹریچر ملا اور نہ ہی انہیں ایمبولنس مہیا کرائی گئی۔

اس کے بعد بزرگ کے اہل خانہ مجبورا لاش کو چادر میں لپیٹ کر ایمرجنسی وارڈ سے ٹریکٹر تک لئے گئے ۔

جب بزرگ مریض کی موت کے بعد اہل خانہ ان کے لاش کو چادر میں لپیٹ کر لے جارہے تھے تو کسی نے تصویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر وائرل کردیا ۔

انسانیت کو شرمسار کرنے والی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مذکورہ اسپتال کے انتظامیہ نے معاملہ کے عدم واقفیت کا حوالہ دیتے ہوے خود کو اس معاملہ سے الگ کر نے کو شش کررہے ہیں ۔یہ معاملہ گذشتہ سینچر کو پیش آیا۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق تروا کوتوالی تھانہ کے متولی گاوں کے ساکن 70 سالہ رام سروپ کی حالت بگڑنے پر انہیں جمعہ کو میڈیکل کالج میں داخل کیاگیاتھا۔

دوران علاج سنیچر کو ہی ان کی موت ہوگئی۔موت کی خبر ملنے کے بعد اہل خانہ نے تمام ضروی دستاویزات کی سرگرمیوں کی تکمیل کے بعد میڈیک کالج کے ملازمین نے بزرگ کی لاش اہل خانہ کے حوالےکردیا۔

اسی دوران طبی عملوں نے لاش کو وارڈ سے باہر لے جانے کے لئے نہ تو اسٹریچر دیا اور نہ ہی لاش کو گھر تک لے جانے کے لئے ایمبولنس کا انتظام کرایا۔

اہل خانہ لاش کو وارڈ سے باہر لے جانے کے لئے ادھر ادھر بھٹکتے رہے ۔تاہم اسپتال کے کسی بھی ملازم نے اسٹریچر مہیا کرانے کی زحمت نہیں اٹھائی۔

آخر کار تھک ہار کر اہل خانہ نے چادر کو ہی اسٹریچر بناکر اس پر لاش رکھ کر باہر لے گئے ۔اس دوران اہل خانہ نے ایمرجنسی وارڈ کے باہر بھی گئے ۔تاہم یہاں بھی انہیں بدانتظامی کا ساما کرنا پڑا۔کیونکہ لاش کو گھر تک لے جانے کے لئے ایمبولنس نہ ملنے پر اہل خانہ نے گاوں سے ٹریکٹر منگوایا۔ اور پھر ٹریکٹر سے لاش کو گھر لے جایاگیا۔

ایمر جنسی وارڈ سے چادر میں لاش کو لے کر جانے کے دوران کسی نے تصویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر اس تصویر کو وائرل کردیا ۔میڈیکل کالج میں انسانیت کو شرمسار کرنے والی تصویر وائرل ہونے کے بعد پھر سے شعبہ صحت پر سوالیہ نسان اٹھنے لگا ہے ۔

میڈیکل کالج کے سی ایم ایس ڈاکٹر دلیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ بزرگ کی موت کے بعد اس کے لاش کو ایمبولنس نہ دینے کی جانکاری ان کے پاس نہیں ہے ۔

مزید پڑھیں:پبلک ہیلتھ سنٹر کی خستہ حالی سے عوام میں ناراضگی

انہوں نے اگر ایسا کچھ ہوا ہے تو معاملہ کی جانچ کی جائیگی۔اور لاپرواہ ملازم کے خلاف کاروائی کی جائیگی

انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج میں اسٹریچر کاا نتظام ہے۔مریضوں کو کسی طرح کی کوئی تکلیف نہ ہواس کے لئے وارڈ بوائے بوائے بھی مقرر کئے گئے ہیں۔

لاش کو لے جانے کے لئے بھی گاڑیوں کا انتظام ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.