توہینِ عدالت معاملے میں سپریم کورٹ کے نامور وکیل پرشانت بھوشن کو قصوروار قرار دیے جانے کے بعد توہینِ عدالت اور اظہارِ رائے کی آزادی کو لے کر بحث چھڑ گئی ہے۔
اس معاملے میں اب وکلا برادری بھی عدالت عظمیٰ کے جج کے سخت رویہ سے نااتفاقی کا اظہار کرتے ہوئے اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں۔
میرٹھ میں آل انڈیا لائیرز یونین نے بھی کچہری سے لے کر کلکٹریٹ تک احتجاجی جلوس نکال کر ڈی ایم کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو میمورنڈم پیش کیا اور توہینِ عدالت جیسے قانون کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے:دلیپ کمار کے بھائی کا کورونا سے انتقال
اب وکلا کی جماعت بھی توہینِ عدالت جیسے قانون کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔