اتر پردیش کے رامپور میں یوتھ بار ایسوسی ایشن کے سابق نائب صدر وکی راج ایڈووکیٹ نے رامپور کے رکن پارلیمان اعظم خاں کی رہائی کے لئے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کو خط لکھا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 72 سالہ رامپور کے رکن پارلیمان اعظم خاں کو رہائی دی جائے۔
سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رامپور کے رکن پارلیمان محمد اعظم خاں ایک سال سے زائد عرصہ سے سیتاپور جیل میں قید ہیں۔ ان دنوں ان کی حالت غیر مستحکم ہونے کی وجہ سے ان کا علاج لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں چل رہا ہے۔ جہاں ان کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
محمد اعظم خاں کی طبیعت کو ناساز دیکھتے ہوئے ان کے حامیوں کی جانب سے ان کی رہائی کی مانگ تیز ہوتی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں آج یوتھ بار ایسوسی ایشن کے سابق نائب صدر وکی راج ایڈوکیٹ نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے سربراہ کو خط لکھ کر اعظم خاں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ محمد اعظم خاں بے قصور ہیں اور ان کو سیاسی رنجش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔
وکی راج نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی سرپرستی میں انتہائی سنگین جرائم کے ملزمین آزاد گھوم رہے ہیں جب کہ ایک ایماندار اور خیر خواہ لیڈر کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے۔
وکی راج نے مزید کہا کہ محمد اعظم خاں نے سماجی اصلاحات اور تعلیمی میدان میں اہم خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بالخصوص رامپور کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان پر تعصب کی بنیاد پر کارروائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خاں جیسے لیڈر ہزاروں سال میں پیدا ہوتے ہیں۔