اترپردیش میں یوگی ادیتہ ناتھ کی قیادت والی حکومت اپنی دوسری دور معیاد میں حکومت کی گائڈ لائینز کے برعکس چل رہے مدارس کے خلاف ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت ریاست کے متعد مدرسوں پر کاروائی کی جائے گی جن میں 7 مدرسوں کی لسٹ جاری کی گئی ہے یہ ساتوں مدارس حکومت سے گرانٹ لیتے ہیں ان مدرسوں کی منظوری ختم کیے جانے کے لیے مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار ایس ایم پانڈے نے نوٹس بھیجا ہے۔ Notice to Seven Madrassas in UP
بتایا جارہا ہے دارالحکومت میں ارم نامی مدرسہ سمیت کئی مدرسے حکومت کےنشانے پر ہے اس سے پوری ریاست کے مدرسہ انتظامیہ کے مابین بے چینی کا ماحول ہے۔ اطلاعات کے مطابق دو برس قبل مدرسہ بورڈ نے 47 مدرسوں کی جانچ کرائی تھی جس میں کئی مدرسوں میں بے ضابطگیاں پائی گئی تھی ان مدرسوں کے منتظمین نے بے ضابطگی دور کرنے کے لئے عرضی دی تھی لیکن اب پورا نہ کرنے پر سخت کارروائی کی تیاری کی جارہی ہے۔معیار پورا نہ کرنے والے باقی مدرسوں کے خلاف بھی معطلی کی کاروائی ہوگی۔
بتایا جا رہا ہے کہ معطلی کی کاروائی مکمل ہوتے ہی حکومت مدرسوں کی گرانٹ روک سکتی ہے۔جانچ میں معیار کے برخلاف مدرسوں کی فہرست میں مدرسہ نورالعلوم عتیقیہ مہاراج گنج بلرامپور، مدرسہ گلشن طیبہ بنٹھیوا شراوستی، مدرسہ فیض الاسلام سنت کبیر نگر ،مدرسہ اسلامیہ سلطانپور، مدرسہ تعلیم القرآن پریاگراج، مدرسہ رحمت نساء پریاگراج ،مدرسہ اسلامیہ وارثیہ وارانسی شامل ہے۔