رام پور: رامپور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے عبداللہ اعظم خان کے دو مختلف پیدائشی سرٹیفکیٹس کے معاملے میں اعظم خان، ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان اور اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ کو 7-7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا کے بعد تینوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سرکردہ لیڈر اعظم خان سابق وزیر، ایم پی اور ایم ایل اے جیسے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ اس سیاسی خاندان کے تینوں افراد رام پور ضلع جیل میں دن رات گزار رہے ہیں۔ اس معاملے میں رام پور ڈسٹرکٹ جیل کے سپرنٹنڈنٹ پرشانت موریہ نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ان تینوں کو رام پور جیل میں نظر بند کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کیس میں انہیں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور دوسرے کیس میں وہ زیر سماعت کے طور پر ریمانڈ پر آئے ہیں۔ جیل میں داخل ہونے کے بعد وہ عام قیدیوں کی طرح ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ جیل میں ڈاکٹر موجود ہیں۔ جہاں اعظم خان کی حالت تشویشناک ہونے پر انکی علاج کی گئی۔ ان کے تمام نارمل پیرامیٹرز جیسے بلڈ پریشر، شوگر وغیرہ کی جانچ بھی کی گئی۔ تفتیش میں سب کچھ نارمل پایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر نے ان کی میڈیکل ہسٹری کے بارے میں بھی سوالات پوچھے۔ جیل کی طرف سے قیدیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات۔ جیسے کمبل، کپڑے وغیرہ دیے گئے۔ اعظم خان کو مردوں کے ساتھ اور ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ کو خواتین قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا ہے۔
- دو برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں اعظم خان، عبداللہ اعظم خان اور تزین فاطمہ قصوروار قرار
- اعظم خان کے قریبی سابق آئی اے ایس افسر کو نوٹس
جیل میں کوئی علیحدہ انتظام نہیں ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ سے میڈیا کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا اعظم خان اور عبداللہ اعظم خان کے لیے علیحدہ بیرک ہے؟ اس پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ انہیں عام قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ ابھی انہیں جیل کے اندر ایسا کوئی سکیورٹی ان پٹ نہیں ملا ہے۔ لیکن ان کے لیے جیل میں سکیورٹی کا جائزہ لیا جاتا رہا ہے۔ ان کی حفاظت اعلیٰ حکام کے علم میں ہے۔ اوپر سے احکامات ملنے پر ان کے لیے الگ حفاظتی انتظامات کیے جائیں گے۔ فی الحال انہیں عام قیدیوں کی طرح رکھا گیا ہے۔