چترکوٹ: منی لانڈرنگ کے معاملے میں چترکوٹ جیل میں بند سابق ایم ایل اے مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کی بیوی کو پولیس نے چترکوٹ جیل سے گرفتار کر لیا۔ پولیس کا الزام ہے عباس انصاری کی اہلیہ نکہت انصاری جمعہ کو جیل کے پروٹوکول پر عمل کیے بغیر جیل انتظامیہ کی ساز باز سے عباس انصاری سے چترکوٹ جیل میں ملنے پہنچی تھیں۔ ڈی ایم اور ایس پی کو اس کی جانکاری ملی۔ جہاں ڈی ایم اور ایس پی نے صبح 11 بجے کے قریب چترکوٹ جیل پر چھاپہ مارا۔ ڈی جی جیل آنند کمار نے کیس کی جانچ ڈی آئی جی جیل پریاگ راج کو سونپی ہے۔ ڈی آئی جی جیل آج اس معاملے کی رپورٹ پیش کریں گے۔
عباس انصاری کی اہلیہ نکہت کو ملاقات کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عباس انصاری کی اہلیہ سے مبینہ طور پر دو موبائل فون اور دیگر غیر قانونی اشیاء بھی ملی ہیں، جس کے لیے نکہت سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل پریاگ راج رینج نے بھی چترکوٹ جیل پہنچ کر معاملے کی جانچ کی۔
آئی پی سی اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
اس معاملے میں آئی پی سی اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کے تحت متعلقہ دفعات میں عباس انصاری کی اہلیہ، جیل سپرنٹنڈنٹ اشوک ساگر کے خلاف چترکوٹ کے کروی کوتوالی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دیگر متعلقہ جیل اہلکاروں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ڈی آئی جی جیل پریاگ راج اور ڈی ایم چترکوٹ کی جانچ رپورٹ سامنے آنے کے بعد قصوروار افسران اور ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے بغل والے کمرے میں ملاقات
ذرائع سے موصول ہونے والی جانکاری کے مطابق جیل حکام نے عباس انصاری اور ان کی اہلیہ نکہت انصاری کی ملاقات جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے بغل والے کمرے میں کرائی گئی۔ جب عباس انصاری سے ملنے ان کی اہلیہ پہنچیں تو جیل حکام نے کسی بھی دستاویز میں کوئی اندراج نہیں کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ تلاشی کے دوران موبائل فون سمیت متعدد ممنوعہ اشیا بھی برآمد ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ ایم ایل اے عباس انصاری منی لانڈرنگ کیس میں چترکوٹ جیل میں بند ہیں۔