بنارس:مختار انصاری کے ایم ایل اے بیٹے عباس انصاری اور ان کی بیوی نکہت انصاری کے چترکوٹ جیل کے اندر غیرقانونی طریقے سے ملاقات کے معاملے میں مجرموں پر لگاتار سختی کی جارہی ہے اور کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ اس معاملے میں جیل سپرنٹنڈنٹ اشوک ساگر، جیلر سنتوش کمار اور وارڈر جگموہن کو اتوار کو گرفتار کیا گیا۔ اس پورے واقعہ میں اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کسی نہ کسی طریقے سے اس کیس میں ملوث ان کے قریبی اور معاونین پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گہرائی سے تحقیقات جاری ہے بتایا جا رہا ہے کہ پولیس جلد ہی ان تمام لوگوں کے خلاف بھی سخت اقدامات کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 2 مارچ کو جیل سپرنٹنڈنٹ اشوک ساگر اور جیلر سنتوش کمار کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ جیل کیس کے حوالے سے ان سے تقریباً 18 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ جنہیں اتوار کو گرفتار کیا گیا۔ ساتھ ہی اس معاملے میں عباس انصاری کی بیوی نکہت، ڈرائیور نیاز، ایس پی لیڈر فراز خان، کینٹین آپریٹر نونیت، ڈپٹی جیلر چندرکلا کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ بتا دیں کہ 10 فروری کو ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک آنند اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے جیل میں اچانک چھاپہ مارا تھا۔ جہاں مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری اور ان کی بیوی نکہت کو غیرقانونی طور پر ملاقات کرتے پائے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے پاس سے موبائل فون، زیورات اور غیر ملکی کرنسی سمیت کئی قابل اعتراض چیزیں برآمد ہوئیں۔ اس کے بعد اس معاملے میں قصوروار ٹھہرائے گئے جیل سپرنٹنڈنٹ اشوک ساگر سمیت 8 لوگوں کو معطل کر دیا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔ اس پورے معاملے کی مسلسل تحقیقات جاری ہے۔