ہاتھرس کی اجتماعی جنسی زیادتی کے زخم ابھی بھرے بھی نہیں تھے کہ بدایوں میں ایک اور بھیانک واردات نے بحیثیت قوم ہمیں سر جھکانے پر مجبور کر دیا ہے ۔جو یوگی حکومت کی خواتین کی سیکورٹی کے دعویٰ کی پول کھولتی ہے ۔اسی کے خلاف آج نوئیڈا میں عآپ پارٹی کے کارکنان نے اتر پردیش کے گورنر کے نام سٹی مجسٹریٹ کو میمورنڈم پیش کیا اور یو گی حکومت کی ناکامیوں اور مصلحت پسندی کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔اس احتجاج میں دہلی کے رکن اسمبلی اور گوتم بدھ نگر نوئیڈا کے پنچایت انتخابات کے انچارج مدن لال بھی موجود تھے۔
عآپ کارکنان نے یوگی حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایسی سرکار کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ شمسان گھاٹ کی دیوار گرنے سے 25 لوگوں کی موت ہوگئی۔یوگی حکومت کی ناکامی اور بدعنوانی منھ بولتا ثبوت ہے۔
رکن اسمبلی مدن لال نے کہا کہ ہم نے گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومت کو حکم صادر کریں کہ جلد از جلد ملزمین کے خلاف فیصلہ سنوایا جائے، تاکہ دوسروں کے لیے یہ عبرت بنے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کی شام کو 50 سالہ خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ پیش آیا تھا۔3 جنوری 2021 کی رات میں پیش آئے اس سانحہ کے بعد منگل کے روز تین لوگوں پر خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔جس میں دو ملزمن جسپال اور ویدرام کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں وزیر اعلی یوگی نے نوٹس لیتے ہوئے اے ڈی جی اویناش چندر کو موقع پر پورے معاملے کی چھان بین کے لئے بھیجا گیا، جس میں انہوں نے ملزم کو جلد گرفتار کرنے کی بات کہی تھی ۔ اگرچہ ابھی تک اس معاملے کی پولیس کے ذریعہ باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی ہے، لیکن ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق مہنت کو پکڑ لیا گیا ہے، جو اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ خاتون کو شدید زخمی حالت میں اس کے گھر کے باہر پھینک کر چلے گیا تھا۔