ETV Bharat / state

Unique Coins Collector مرزا فاخر کے پاس حضرت علی کے عہد سمیت مختلف ادوار کے نایاب سکے موجود

موجودہ دور میں لوگوں کا شوق قیمتی فون، لگزری کار رکھنے کا ہوتا ہے لیکن لکھنو کے کاکوری قصبہ میں رہنے والے مرزا فاخر بیگ کو قدیم زمانے کے نادر و نایاب سکے جمع کرنے کا شوق ہے۔ اس شوق نے انہیں سکوں کا ماہر بنا دیا ہے۔ فاخر بیگ نہ صرف سکے جمع کرتے ہیں بلکہ سکے کے حوالے سے تمام تر تفصیلات کتابوں سے سند کے ساتھ بتاتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے پاس نہ صرف عہد مغلیہ کے سکے موجود ہیں بلکہ اسلامی دور خلافت کے سکّے بھی موجود ہیں۔ Mirza Fakhir A Unique Coins Collector

16146106_unique coins collector
16146106_unique coins collector
author img

By

Published : Aug 19, 2022, 8:59 PM IST

Updated : Aug 20, 2022, 3:42 PM IST

مرزا فاخر بیگ بتاتے ہیں کہ حضرت علی کے دور خلافت کا سکہ ان کے پاس موجود ہے اس كے قرب و جوار کے لوگ زیارت کرنے بھی آتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں تاریخ اسلام میں سکّوں کے رائج ہونے کے حوالے سے بہت نبی کریم کے زمانے سے بہت بعد کے زمانے سے معلومات ہے۔ unique coins collector mirza fakhir

تاہم ایک انگریز مورخ کی کتاب میں حضرت علی کے دور خلافت کے سکہ کا ذکر ہے۔ وہ سکہ ان کے پاس موجود ہے، اس میں چاروں خلفا حضرت ابو بکر حضرت عمر حضرت عثمان غنی اور حضرت علی کا نام ایک طرف ہے جبکہ حضرت امام حسن و حسین علیہ السلام کا نام دوسری طرف اور اس میں ۳ ہجری بھی لکھا ہوا ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ حضرت علی کے دور کا سکہ ہے۔ اس سکہ میں خط کوفی میں خوبصورت کیلی گرافی کی گئی ہے۔


مرزا بناتے ہے کہ حضرت علی کے دور خلافت کا سکہ اب دنیاں میں فقط دو جگہ موجود ہے۔ ایک لکھنو کے قصبہ کاکوری میں یعنی میرے پاس اور ایک فرانس میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ کہیں نہیں ہے۔وہ كہتے ہیں کہ یہ سکہ ان والدہ نے انہیں ہدیہ کیا تھا۔ میرے چچا کو بھی نادر و نایاب سکہ جمع کرنے کا شوق تھا ۔کچھ سکے انہوں نے بھی مجھے دئے لیکن اس کے بارے میں علم نہیں کہ ان کو یہ سکے کیسے اور کہاں سے ملے۔اس کے بعد یہ شوق ہمارے اندر بھی پروان چڑھا اور کچھ سکے ہم نے خریدے اس طرح سے موجودہ وقت میں نادر و نایاب سکوں کا ذخیرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Seminar at Aligarh Muslim University بھارت، اسپین اور لاطینی امریکہ کے درمیان سماجی و ثقافتی تعلقات پر سیمینار


مرزا فاخر بیگ کے بتاتے ہیں کہ ہمارے پاس درجوں سلاطین کے دور اقتدار کے سکے موجود ہیں جو نہ صرف ان کے عہد کو یاد دلاتا ہے بلکہ قدیم زمانے کے نادر تاریخ کے بارے میں بھی اشارہ کرتا ہے۔

مرزا فاخر بیگ بتاتے ہیں کہ حضرت علی کے دور خلافت کا سکہ ان کے پاس موجود ہے اس كے قرب و جوار کے لوگ زیارت کرنے بھی آتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں تاریخ اسلام میں سکّوں کے رائج ہونے کے حوالے سے بہت نبی کریم کے زمانے سے بہت بعد کے زمانے سے معلومات ہے۔ unique coins collector mirza fakhir

تاہم ایک انگریز مورخ کی کتاب میں حضرت علی کے دور خلافت کے سکہ کا ذکر ہے۔ وہ سکہ ان کے پاس موجود ہے، اس میں چاروں خلفا حضرت ابو بکر حضرت عمر حضرت عثمان غنی اور حضرت علی کا نام ایک طرف ہے جبکہ حضرت امام حسن و حسین علیہ السلام کا نام دوسری طرف اور اس میں ۳ ہجری بھی لکھا ہوا ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ حضرت علی کے دور کا سکہ ہے۔ اس سکہ میں خط کوفی میں خوبصورت کیلی گرافی کی گئی ہے۔


مرزا بناتے ہے کہ حضرت علی کے دور خلافت کا سکہ اب دنیاں میں فقط دو جگہ موجود ہے۔ ایک لکھنو کے قصبہ کاکوری میں یعنی میرے پاس اور ایک فرانس میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ کہیں نہیں ہے۔وہ كہتے ہیں کہ یہ سکہ ان والدہ نے انہیں ہدیہ کیا تھا۔ میرے چچا کو بھی نادر و نایاب سکہ جمع کرنے کا شوق تھا ۔کچھ سکے انہوں نے بھی مجھے دئے لیکن اس کے بارے میں علم نہیں کہ ان کو یہ سکے کیسے اور کہاں سے ملے۔اس کے بعد یہ شوق ہمارے اندر بھی پروان چڑھا اور کچھ سکے ہم نے خریدے اس طرح سے موجودہ وقت میں نادر و نایاب سکوں کا ذخیرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Seminar at Aligarh Muslim University بھارت، اسپین اور لاطینی امریکہ کے درمیان سماجی و ثقافتی تعلقات پر سیمینار


مرزا فاخر بیگ کے بتاتے ہیں کہ ہمارے پاس درجوں سلاطین کے دور اقتدار کے سکے موجود ہیں جو نہ صرف ان کے عہد کو یاد دلاتا ہے بلکہ قدیم زمانے کے نادر تاریخ کے بارے میں بھی اشارہ کرتا ہے۔

Last Updated : Aug 20, 2022, 3:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.