گریٹر نوئیڈا: میڈیا اور سماج دشمن عناصر نے اس قدر سماج کو زہر آلود کر دیا ہے کہ اس کے اثرات اب وسیع پیمانے پر دکھنے لگے ہیں۔ جس سے مسلم طبقہ کو شدید مشکلات اور پریشانیوں کے سامنا ہے۔ ان کو اپنی عبادات میں بھی رکاوٹ اور خلل ڈالا جانے لگا ہے۔ ریاست اترپردیس کے گریٹر نوئیڈا میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا۔ جہاں تراویح پڑھنے سے سماج دشمن عناصر نے روک دیا۔ گریٹر نوئیڈا کے سپر ٹیک ایکو ویلج 2 سوسائٹی میں نماز پڑھنے کو لے کر ایک خاص نظریات کے لوگوں نے احتجاج اور ہنگامہ کیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور اس نے نماز اور تراویح پڑھنے سے روک دیا۔ حالانکہ سوسائٹی کے مینٹیننس مینیجر کی اجازت سے تیسری منزل پر تراویح کا اہتمام کیا گیا تھا۔
احتجاج کرنے والوں کی دلیل ہے کہ سوسائٹی کے باہر کے لوگ نماز کے لیے آتے ہیں۔ پہلے سوسائٹی میں رہنے والے لوگ نماز پڑھا کرتے تھے اس لیے لوگوں کو کوئی پریشانی نہیں ہوتی تھی۔ اب باہر والے آکر نماز پڑھنے لگے۔ اس پر لوگوں نے احتجاج کیا اور ہنگامہ کیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر وہاں نصب خیمہ اکھاڑ دیا اور مسلمانوں کو نماز سے روک دیا گیا۔ سوسائٹی کے پاس کمرشل مارکیٹ کی تیسری منزل پر جگہ خالی ہے۔ کل رات تقریباً 40 لوگ وہاں نماز پڑھ رہے تھے۔ اطلاع ملتے ہی سوسائٹی کے لوگ موقع پر پہنچ گئے۔ لوگوں نے احتجاج کیا اور ناراضگی کا اظہار کرنا شروع کر دیا کہ باہر کے لوگ سوسائٹی میں آکر نماز کیسے پڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
معاملے کی پیش رفت کو دیکھ کر بسرخ کوتوالی انچارج انیل راجپوت ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ دونوں فریقین کو سمجھا کر معاملہ ختم کرایا گیا۔ہنگامہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ سوسائٹی کے ہی لوگوں کو نماز پڑھنی چاہیے۔ اس سے کسی قسم کا مسئلہ نہیں ہے۔ باہر کے لوگوں کی آمد سے تحفظات ہیں، کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔ سکیورٹی رسک بڑھ جاتا ہے۔ ہنگامہ، زیادتی اور دباؤ کے باعث مسلمانوں نے مذکورہ جگہ پر نماز پڑھنے سے خود انکار کر دیا۔ ڈی سی پی سنٹرل نوئیڈا رام بدن سنگھ نے بتایا کہ دونوں فریقین کو سمجھایا گیا ہے۔ امن و امان سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں ہے۔