ETV Bharat / state

Aligarh Muslim University:اے ایم یو کے ترقیاتی فنڈ میں مستقل تخفیف، 62 سے گھٹ کر اب صرف 9 کروڑ روپے - علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

مرکزی حکومت کی جانب سے ہر سال مرکزی یونیورسٹیز کو کیمپ ڈیولپمنٹ، لیباریٹری وغیرہ کی سہولیات کو درست کرنے اور تعمیر کے لئے گرانڈ دی جاتی ہے، جس کو ترقیاتی فنڈ کہا جاتا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ہر سال ملنے والے ترقیاتی فنڈ میں گزشتہ پانچ برسوں سے تخفیف کی جا رہی ہے۔ Student Leaders Expressed Regret Over the Reduction in AMU's Development Fund

اے ایم یو
اے ایم یو
author img

By

Published : Jul 16, 2022, 4:27 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو دیا جانے والا ڈیولپمنٹ فنڈ میں گزشتہ پانچ برسوں سے مستقل تخفیف کی جارہی ہے۔ تعلیمی سال 2017 -18 میں 62 کروڑ سے موجودہ تعلیمی سال 2022-23 میں محض 9 کروڑ روپئے ہی رہ گئے جس پر یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ، طلباء اور طلباء رہنماؤں کو شدید تشویش ہے۔

اے ایم یو

Student Leaders Expressed Regret Over the Reduction in AMU's Development Fund

مرکزی حکومت کی جانب سے ہر سال مرکزی یونیورسٹیز کو کیمپ ڈیولپمنٹ، لیباریٹری وغیرہ کی سہولیات کو درست کرنے اور تعمیر کے لئے گرانڈ دی جاتی ہے، جس کو ترقیاتی فنڈ کہا جاتا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ہر سال ملنے والے ترقیاتی فنڈ میں گزشتہ پانچ برسوں سے تخفیف کی جا رہی ہے۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ڈیولپمنٹ فنڈ:
تعلیمی سال 2017-18 میں 62 کروڑ۔
تعلیمی سال 2018-19 میں 22 کروڑ۔
تعلیمی سال 2019-20 میں 16 کروڑ۔
تعلیمی سال 2020-21 میں 14 کروڑ۔
تعلیمی سال 2021-22 میں 10 کروڑ۔
تعلیمی سال 2022-23 میں 09 کروڑ۔

مرکزی یونیورسٹیز کو ڈیولپمنٹ فنڈ دینے کے تعلق سے بات کی جا ئے تو کی بات کی جائے تو 2014 سے مرکز میں حکومت بی جے پی کی ہے ،جس نے تعلیمی سال 2017-18 تک یعنی سابق وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ کے آخری دور تک علیگڈھ مسلم یونیورسٹی کو 62 کروڑ روپے دیا تھا۔ تعلیمی سال 2017-18 میں ہیں پروفیسر طارق منصور کو اے ایم یو کا وائس چانسلر بنایا گیا ،جس کے بعد سے یونیورسٹی کے ڈیولپمنٹ فنڈ میں مستقل تخفیف کی جا رہی ہے جس کے سبب وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


یونیورسیٹی طلباء اور طلباء رہنما کا کہنا ہے کہ ہمیں موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے بہت امید تھی کہ وہ یونیورسٹی کے فنڈ میں اضافہ کروائیں گے اور یونیورسٹی کو اعلی سے اعلی مقام پر پہنچا ئیں گے، کیوں کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے موجودہ حکومت سے اچھے مراسم ہیں، جب بھی حکومت بلاتی ہیں وہ دہلی، لکھنؤ اور ناگپور جاتے ہیں اور جو بی جے پی حکومت کہتی ہے وہ کرتے ہیں لیکن وائس چانسلر کے مرکزی حکومت سے تعلقات سے یونیورسٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ نقصان ہو رہا ہے۔


سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے یونیورسٹی کے ڈویلپمنٹ فنڈ میں مستقل زبردست تخفیف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دوبارہ اس پر نظرثانی کر کے یونیورسٹی کے فنڈ میں اضافہ کرے کیونکہ اس وقت اقلیت کو تعلیم کی بہت ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:AMU Honorary Degree: اے ایم یو نے سعودی ولی عہد کو اعزازی ڈگری دینے کے لیے مرکز سے منظوری طلب کی

سابق وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ کے آخری دور (2017) میں جہاں اے ایم یو کا ترقیاتی فنڈ 62 کروڑ تھا وہیں موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے دور میں کم ہوتے ہوتے یہ فنڈ محص 9 کروڑ روپے ہی رہ گیا ہے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو دیا جانے والا ڈیولپمنٹ فنڈ میں گزشتہ پانچ برسوں سے مستقل تخفیف کی جارہی ہے۔ تعلیمی سال 2017 -18 میں 62 کروڑ سے موجودہ تعلیمی سال 2022-23 میں محض 9 کروڑ روپئے ہی رہ گئے جس پر یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ، طلباء اور طلباء رہنماؤں کو شدید تشویش ہے۔

اے ایم یو

Student Leaders Expressed Regret Over the Reduction in AMU's Development Fund

مرکزی حکومت کی جانب سے ہر سال مرکزی یونیورسٹیز کو کیمپ ڈیولپمنٹ، لیباریٹری وغیرہ کی سہولیات کو درست کرنے اور تعمیر کے لئے گرانڈ دی جاتی ہے، جس کو ترقیاتی فنڈ کہا جاتا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ہر سال ملنے والے ترقیاتی فنڈ میں گزشتہ پانچ برسوں سے تخفیف کی جا رہی ہے۔

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ڈیولپمنٹ فنڈ:
تعلیمی سال 2017-18 میں 62 کروڑ۔
تعلیمی سال 2018-19 میں 22 کروڑ۔
تعلیمی سال 2019-20 میں 16 کروڑ۔
تعلیمی سال 2020-21 میں 14 کروڑ۔
تعلیمی سال 2021-22 میں 10 کروڑ۔
تعلیمی سال 2022-23 میں 09 کروڑ۔

مرکزی یونیورسٹیز کو ڈیولپمنٹ فنڈ دینے کے تعلق سے بات کی جا ئے تو کی بات کی جائے تو 2014 سے مرکز میں حکومت بی جے پی کی ہے ،جس نے تعلیمی سال 2017-18 تک یعنی سابق وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ کے آخری دور تک علیگڈھ مسلم یونیورسٹی کو 62 کروڑ روپے دیا تھا۔ تعلیمی سال 2017-18 میں ہیں پروفیسر طارق منصور کو اے ایم یو کا وائس چانسلر بنایا گیا ،جس کے بعد سے یونیورسٹی کے ڈیولپمنٹ فنڈ میں مستقل تخفیف کی جا رہی ہے جس کے سبب وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


یونیورسیٹی طلباء اور طلباء رہنما کا کہنا ہے کہ ہمیں موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے بہت امید تھی کہ وہ یونیورسٹی کے فنڈ میں اضافہ کروائیں گے اور یونیورسٹی کو اعلی سے اعلی مقام پر پہنچا ئیں گے، کیوں کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے موجودہ حکومت سے اچھے مراسم ہیں، جب بھی حکومت بلاتی ہیں وہ دہلی، لکھنؤ اور ناگپور جاتے ہیں اور جو بی جے پی حکومت کہتی ہے وہ کرتے ہیں لیکن وائس چانسلر کے مرکزی حکومت سے تعلقات سے یونیورسٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ نقصان ہو رہا ہے۔


سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے یونیورسٹی کے ڈویلپمنٹ فنڈ میں مستقل زبردست تخفیف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دوبارہ اس پر نظرثانی کر کے یونیورسٹی کے فنڈ میں اضافہ کرے کیونکہ اس وقت اقلیت کو تعلیم کی بہت ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:AMU Honorary Degree: اے ایم یو نے سعودی ولی عہد کو اعزازی ڈگری دینے کے لیے مرکز سے منظوری طلب کی

سابق وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ کے آخری دور (2017) میں جہاں اے ایم یو کا ترقیاتی فنڈ 62 کروڑ تھا وہیں موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے دور میں کم ہوتے ہوتے یہ فنڈ محص 9 کروڑ روپے ہی رہ گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.