ETV Bharat / state

Non Muslims Belief On Imam Hussain جونپور میں غیرمسلم کا امام حسین پرعقیدہ - gyan kumar

گیان کمار بتاتے ہیں کہ حضرت امام حسین نے انسانیت کے لیے اور اللّٰہ کو ایک بتانے کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کردیا آج جو لوگ اسلام کے بارے میں غلط تبصرہ کرتے ہیں، ان کی باتیں اور الزامات بے بنیاد ہیں۔

غیرمسلم کا امام حسین پرعقیدہ
غیرمسلم کا امام حسین پرعقیدہ
author img

By

Published : Aug 1, 2023, 1:43 PM IST

غیرمسلم کا امام حسین پرعقیدہ

جونپور:ریاست اتر پردیش کا ضلع جونپور ہندو مسلم اتحاد کے لئے پورے ملک میں مشہور ہے۔ یہاں پر ہر مذہب کا تہوار تمام مذاہب کے لوگ ملکر مناتے ہیں۔ ماہ محرم شروع ہوتے ہی شیعہ مسلمان حضرت امام حسین اور ان کے اہل خاندان پر میدان کربلا میں ہوئے ظلم و زیادتی کو یاد کرتے ہوئے ماتم و نوحہ خوانی کرتے ہیں۔ اور اس مہینے کو غم و الم کا مہینہ کہتے ہیں صرف ایسا نہیں کہ امام حسین کا غم مسلمان مناتے ہیں۔ بلکہ اچھی خاصی تعداد میں ہندو بھائی بھی امام حسین کا غم مناتے ہوئے ان کو عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اپنے گھروں میں تعزیہ اور تربت رکھتے ہیں۔

جونپور شہر سے متصل موضع سلطان پور درویش علی کے رہنے والے گیان کمار سابق منیجر پنجاب نیشنل بینک حضرت امام حسین سے کافی عقیدت و محبت رکھتے ہیں۔ وہ گزشتہ گیارہ سال سے محرم کے ماہ میں ماتم کرتے ہیں اور مجلسوں میں شامل ہوتے ہیں اور اپنے ذاتی مکان میں حضرت امام حسین کی تربت رکھتے ہیں۔ ایک محرم کو اپنے گھر میں تعزیہ رکھ کر اسے دس محرم کو صدر امام باڑہ میں لاکر دفن کرتے ہیں۔ گیان کمار کی حضرت امام حسین سے عقیدت و محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے، کہ انہوں نے دو مرتبہ ایران اور ایک مرتبہ عراق کا بھی سفر کیا ہے۔ انہوں نے داستان شہدا کربلا کے نام سے ہندی زبان میں ایک کتاب لکھی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے گیان کمار بتاتے ہیں کہ میری ولادت کانپور میں ہوئی اور وہیں پر پرورش بھی ہوئی گھر کے پاس ہی ایک مشہور کربلا تھا۔ جہاں بچپن میں آنا جانا تھا ۔جب میں جونپور اپنے آبائی وطن آیا تو گھر کے پاس بھی ایک دو مجالس ہوتی تھیں جس میں میں شریک ہوتا تھا وہیں سے میرے دل میں حضرت امام حسین کی عقیدت میرے دل میں بیٹھ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتداء میں میرے گھر و محلے کے لوگ ماتم کرنے پر مجھ پر کمینٹس کرتے تھے، کہ ایک ہندو ہوکر مسلمانوں والا کام کرتے ہیں مگر آہستہ آہستہ انہیں بھی سمجھ آیا کہ امام حسین نے حق و باطل میں تفریق کے لیے، انسانیت کے لیے لڑائی لڑی تھی آج ہمارا پورا گاؤں شریک ہوتا ہے۔

انہوں نے اپنی کتاب داستان شہیدانِ کربلا کے تعلق سے بتایا کہ مجھے شروعات میں پڑھنے کا شوق تھا، میں کتابیں پڑھتا تھا اور لوگوں سے پوچھتا تھا کہ امام حسین کون ہیں ان کا تعلق کہاں سے ہے۔ تو میرے خیال میں آیا کہ جب لوگ مجھ سے پوچھیں گے تو میں انہیں کیسے بتاؤں گا تو وہیں سے میں نے کتاب لکھنے کی ابتداء کی،انہوں نے بتایا کہ میں کربلا بھی گیا وہاں پہونچ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ جنت یہیں پر ہیں۔ جبکہ ہر شخص کو کربلا جانے کی خواہش ہوتی ہے وہاں پہونچ کر کربلا کے واقعات تازہ ہو جاتے ہیں۔ جبکہ آج وہ کربلا کی شکل نہیں ہے جو چودہ سو سال پہلے تھی۔

مزید پڑھیں:Maulana Tayyab Nadwi اجین میں جلوس کے گھوڑے کو ہی پانی میں ٹھنڈا کر دیا گیا
گیان کمار بتاتے ہیں کہ حضرت امام حسین نے انسانیت کے لیے اور اللّٰہ کی ذات کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ آج جو لوگ اسلام کے بارے میں غلط تبصرہ کرتے ہیں، ان کی باتیں اور الزامات بے بنیاد ہیں۔اسلام ہی کیا تمام مذاہب امن و محبت کا پیغام دیتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ حضرت امام حسین نے میدانِ کربلا سے یہ پیغام دیا کہ حق و باطل کبھی ایک ساتھ نہیں ہو سکتے ہیں۔ فاسق لوگوں کا پردہ فاش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندو مذہب میں بھی مذہب اور غیر مذاہب کے لوگوں کے درمیان لڑائیاں ہوئی ہیں۔ جو لوگ غلط راستے پر تھے۔آج بھی ضرورت ہیکہ امام حسین نے جو انسانیت کے راستے پر چلکر دکھایا ہے۔ لوگوں کو بھی اسی راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔

غیرمسلم کا امام حسین پرعقیدہ

جونپور:ریاست اتر پردیش کا ضلع جونپور ہندو مسلم اتحاد کے لئے پورے ملک میں مشہور ہے۔ یہاں پر ہر مذہب کا تہوار تمام مذاہب کے لوگ ملکر مناتے ہیں۔ ماہ محرم شروع ہوتے ہی شیعہ مسلمان حضرت امام حسین اور ان کے اہل خاندان پر میدان کربلا میں ہوئے ظلم و زیادتی کو یاد کرتے ہوئے ماتم و نوحہ خوانی کرتے ہیں۔ اور اس مہینے کو غم و الم کا مہینہ کہتے ہیں صرف ایسا نہیں کہ امام حسین کا غم مسلمان مناتے ہیں۔ بلکہ اچھی خاصی تعداد میں ہندو بھائی بھی امام حسین کا غم مناتے ہوئے ان کو عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اپنے گھروں میں تعزیہ اور تربت رکھتے ہیں۔

جونپور شہر سے متصل موضع سلطان پور درویش علی کے رہنے والے گیان کمار سابق منیجر پنجاب نیشنل بینک حضرت امام حسین سے کافی عقیدت و محبت رکھتے ہیں۔ وہ گزشتہ گیارہ سال سے محرم کے ماہ میں ماتم کرتے ہیں اور مجلسوں میں شامل ہوتے ہیں اور اپنے ذاتی مکان میں حضرت امام حسین کی تربت رکھتے ہیں۔ ایک محرم کو اپنے گھر میں تعزیہ رکھ کر اسے دس محرم کو صدر امام باڑہ میں لاکر دفن کرتے ہیں۔ گیان کمار کی حضرت امام حسین سے عقیدت و محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے، کہ انہوں نے دو مرتبہ ایران اور ایک مرتبہ عراق کا بھی سفر کیا ہے۔ انہوں نے داستان شہدا کربلا کے نام سے ہندی زبان میں ایک کتاب لکھی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے گیان کمار بتاتے ہیں کہ میری ولادت کانپور میں ہوئی اور وہیں پر پرورش بھی ہوئی گھر کے پاس ہی ایک مشہور کربلا تھا۔ جہاں بچپن میں آنا جانا تھا ۔جب میں جونپور اپنے آبائی وطن آیا تو گھر کے پاس بھی ایک دو مجالس ہوتی تھیں جس میں میں شریک ہوتا تھا وہیں سے میرے دل میں حضرت امام حسین کی عقیدت میرے دل میں بیٹھ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتداء میں میرے گھر و محلے کے لوگ ماتم کرنے پر مجھ پر کمینٹس کرتے تھے، کہ ایک ہندو ہوکر مسلمانوں والا کام کرتے ہیں مگر آہستہ آہستہ انہیں بھی سمجھ آیا کہ امام حسین نے حق و باطل میں تفریق کے لیے، انسانیت کے لیے لڑائی لڑی تھی آج ہمارا پورا گاؤں شریک ہوتا ہے۔

انہوں نے اپنی کتاب داستان شہیدانِ کربلا کے تعلق سے بتایا کہ مجھے شروعات میں پڑھنے کا شوق تھا، میں کتابیں پڑھتا تھا اور لوگوں سے پوچھتا تھا کہ امام حسین کون ہیں ان کا تعلق کہاں سے ہے۔ تو میرے خیال میں آیا کہ جب لوگ مجھ سے پوچھیں گے تو میں انہیں کیسے بتاؤں گا تو وہیں سے میں نے کتاب لکھنے کی ابتداء کی،انہوں نے بتایا کہ میں کربلا بھی گیا وہاں پہونچ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ جنت یہیں پر ہیں۔ جبکہ ہر شخص کو کربلا جانے کی خواہش ہوتی ہے وہاں پہونچ کر کربلا کے واقعات تازہ ہو جاتے ہیں۔ جبکہ آج وہ کربلا کی شکل نہیں ہے جو چودہ سو سال پہلے تھی۔

مزید پڑھیں:Maulana Tayyab Nadwi اجین میں جلوس کے گھوڑے کو ہی پانی میں ٹھنڈا کر دیا گیا
گیان کمار بتاتے ہیں کہ حضرت امام حسین نے انسانیت کے لیے اور اللّٰہ کی ذات کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ آج جو لوگ اسلام کے بارے میں غلط تبصرہ کرتے ہیں، ان کی باتیں اور الزامات بے بنیاد ہیں۔اسلام ہی کیا تمام مذاہب امن و محبت کا پیغام دیتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ حضرت امام حسین نے میدانِ کربلا سے یہ پیغام دیا کہ حق و باطل کبھی ایک ساتھ نہیں ہو سکتے ہیں۔ فاسق لوگوں کا پردہ فاش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندو مذہب میں بھی مذہب اور غیر مذاہب کے لوگوں کے درمیان لڑائیاں ہوئی ہیں۔ جو لوگ غلط راستے پر تھے۔آج بھی ضرورت ہیکہ امام حسین نے جو انسانیت کے راستے پر چلکر دکھایا ہے۔ لوگوں کو بھی اسی راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.