اترپردیش کی سابق وزیر اعلی بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی آج لکھنو میں واقع پارٹی دفتر میں اپنے یوم پیدائش کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پسماندہ مسلمانوں کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمان مسلمان ہوتا ہے، بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں کے تعلق سے جو ظلم و زیادتی کی جارہی ہے وہ جگ ظاہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان پہلے مسلمان ہوتا ہے اس کے بعد وہ پسماندہ ہوتا ہے۔ لہذا مسلمان بی جے پی کے بہکاوے میں بھی نہیں آئین گے۔
سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پرروین کو اپنی پارٹی میں شامل کرانے کے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ مافیا نہیں ہے وہ ہماری پارٹی کی فرد ہیں انہیں ہم نے اپنی پارٹی میں شامل کیا ہے۔ لہذا اس پر کوئی سوال نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں راجستھان، کرناٹک سمیت متعدد ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہیں۔ ان انتخابات میں ہم کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔ بلکہ تنہا انتخابی میدان میں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں بھی تنہا انتخابی میدان میں مقابلہ کرینگے۔ انہوں نے کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد کرنے سے انکار کیا ہے۔ واضح رہے کہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں مایاوتی نے اپنے سیاسی حریف سماج وادی پارٹی سے اتحاد کیا تھا جس کے بعد خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں ائے اور اتحاد ٹوٹ گیا۔
مزید پڑھیں:مایاوتی پر قابل اعتراض پوسٹ، نوجوان گرفتار