ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں ریلوے اسٹیشن روڈ پر سنہ 1974 سے سنہ 1984 کے درمیان شمال مشرقی ریلوے نے لوگوں کو روزگار دینے کے مقصد سے تقریبا 165 دکانیں دی تھیں، تاکہ ان دکانوں کے ذریعے لوگ اپنی روزی روٹی کما کر گزربسر کر سکیں لیکن آج جب مرادآباد اسمارٹ سٹی میں آ چکا ہے تو اس کو خوبصورت بنانے کے لیے ریلوے نے دکانداروں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ضلع انتظامیہ دکانداروں سے چار فٹ زمین مانگ رہا ہے جبکہ دوسری طرف 35 فٹ زمین خالی پڑی ہوئی ہے۔
سبھی دکانداروں نے مرادآباد سے رکن پارلیمان ایچ ٹی حسن کے ساتھ مل کر ایک میمورنڈم ڈویژنل ریلوے منیجر (ڈی آر ایم) کو دے کر یہ مانگ کی ہے کہ برسوں سے رہ رہے ان لوگوں کے پاس دکانوں کے سوا کوئی اور روزگار کرنے کا ذریعہ نہیں ہے۔ اسی دکان سے بہت سارے گھرانوں کے چولہے جلتے ہیں۔ اسی لیے ان لوگوں کی دکانوں کو یہاں سے نہ ہٹایا جائے اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل تلاش کیا جائے۔
مرادآباد سے رکن پارلیمان ایچ ٹی حسن نے کہا کہ 'مرادآباد کو خوبصورت بنانے کے لیے کسی کا روزگار چھینا نہیں جا سکتا۔'