بنیادی طور پر مہاراشٹر کا یہ گروہ مدھیہ پردیش، بہار سمیت متعدد ریاستوں سے لوگوں کو ٹھگنے کے بعد بارہ بنکی ضلع پہنچا تھا۔ لیکن عوام کی بیداری سے گروہ کے 3 رکن پولیس کی گرفت میں آگئے۔ ان کے پاس سے 12 چائنیز موبائیل، 35000 روپے نقد، آئی ایم ای آئی کے ریپرس، رسید، موہر اور ایک ماروتی شیاز کار برآمد ہوئی ہے۔
دراصل بارہ بنکی پولیس کرسی تھانہ حلقے کے بیہڑپوروا گاؤں میں مشن کایاکلپ کے تحت خواتین کو بیدار کرنے اور انہیں با اختیار بنانے کا کام کر رہی ہے۔ یہاں کے لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی کہ گاؤں میں باہر کے تین افراد کم قیمتوں پر موبائل فروخت کر رہے ہیں۔ بولی اور زبان سے وہ مہاراشٹر ریاست کے لگ رہے تھے۔
موقع پر پہنچی پولیس نے تینوں کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی تو پتا چلا کہ وہ غلط طریقے سے موبائل فروخت کر رہے ہیں۔ یہ لوگ غیر قانونی آئی ایم ای آئی ریپر سے چائینیز موبائلز فروخت کر رہے تھے۔
پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ مہاراشٹر کے ضلع ناگپور کے دیوراج آنند، رامیشور شیکھراؤ تائیےواڈے اور رادھے شیال گلاب راؤ مرونڈیے کا ایک گروہ ہے۔ ان میں دیوراج آنند غیر قانونی آئی ای ایم آئی سے موبائل فروخت کرنے والے گروہ کا سرغنہ ہے۔ یہ دہلی، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر ریاستوں کے ڈھابوں، پیٹرول پمپ، مذہبی عبادت گاہوں اور دیہی علاقوں میں جاتے ہیں۔
دیوراج تمام ریاستوں میں اپنے آدمی تبدیل کر دیتا تھا۔ دیوراج آنند مہاراشٹر سے چائینیز موبائلز 3900 روپیہ میں خریدتا تھا۔ اس میں آئی ایم ای آئی ریپر سے اس میں وہ نمبر درج کے اسے ویوو کمپنی کا کر دیتا تھا۔
موبائل کو اصلی قیمت کا بتانے کے لئے اس نے ایک رسید بھی چھپوا رکھی تھی۔ جس پر میجک موبائل، بلو ہوٹل اورینج سٹی، موہنراجگنج مارکیٹ، سیتا بلدی، ناگپور شایعہ ہوا ہے۔ یہ گروہ مختلف علاقوں میں کچھ مجبوری بتاکر موبائیل فروخت کرنے کا کام کرتے ہیں۔ اور وہ رسید دے دیتے تھے۔ یہ موبائل کی قیمت 20000 ہزار روپے بتاتے تھے اور 10000 ہزار تک فروخت کر دیتے تھے۔
بارہ بنکی پولیس اس گروہ کے بارے میں مرکزی حکومت کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بتا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے ان کے اس جرم سے ملک حفاظت بھی خطرے میں ہیں۔ اور مجرموں کو پکڑنے میں بھی کافی پریشانیاں ہونے لگے گی۔